امیش یادو کی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل پرنظر

umesh

نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر امیش یادو نے کہا کہ وہ اگلے دو سے تین سال تک کھیل سکتے ہیں اور اسی کے ساتھ ہی وہ جون میں نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں میچ ونر کارکردگی کرنا چاہتے ہیں۔امیش نے اپنے کیریئر میں اب تک 48 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ وہ ایشانت شرما، محمد شامی اور جسپریت بمراہ کے ساتھ ہندوستان کے بہترین فاسٹ بولنگ اٹیک کا حصہ رہے ہیں۔ گزشتہ تین سالوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود امیش کو گیارہ کھلاڑیوں میں جگہ نہیں ملی، محمد سراج کے آنے سے مقابلہ سخت ہوگیا ہے۔
امیش نے کہا کہ میری عمر اب 33 سال ہے اور میں جانتا ہوں کہ میں اگلے دو یا تین سال تک اپنے جسم کو زیادہ سے زیادہ کھیلوں کے لئے فٹ رکھ سکتا ہوں۔ اس کے علاوہ کچھ نوجوان کھلاڑی بھی آرہے ہیں۔ یہ اچھا ہے کیونکہ آخر میں اس سے ٹیم کوہی فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ چار یا پانچ ٹیسٹ میچوں کے دورے میں پانچ یا چھ تیز بولر رکھتے ہیں تو آپ دباؤ اور کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ان میں سے ہر ایک کو دو میچوں میں کھلا سکتے ہیں۔ اس سے ان گیندبازوں کو طویل عرصے تک برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
امیش نے کہا کہ جہاں تک میرے کیریئر کا تعلق ہے تو مجھے چوٹوں کی وجہ سے زیادہ پریشانی نہیں ہوئی۔ یہ ایک فاسٹ بولر کی حیثیت سے قابل اطمینان ہے کیونکہ ایک بار جب فاسٹ بولر زخمی ہونا شروع ہوجاتا ہے، تو وہ جدوجہد کرنے لگتا ہے اور اس سے ان کا کیریئر کم ہوجاتا ہے۔امیش آسٹریلیا میں زخمی ہوگئے تھے لیکن انہوں نے انگلینڈ کے خلاف آخری دو ٹیسٹ میں واپسی کی۔ تاہم انہیں گیارہ کھلاڑوں میں جگہ نہیں ملی۔ اسے محدود اوورز میں کھیلنے کا موقع نہیں ملتا اسی وجہ سے وہ ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ میں تعاون دینے کے لئے بے چین ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں تک پہنچنے کے لئے سخت محنت کی اور مجھ جیسے کھلاڑی کے لئے جو محدود اوورز میں باقاعدگی سے نہیں کھیلتا، یہ ورلڈ کپ سے کم نہیں ہے۔ اگر میں نے اس میچ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہم جیت گئے تو ورلڈ چمپئن بننا ہمیشہ کے لئے یادگار بن جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.