نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)ہندوستان اور انگلینڈ کے مابین نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ٹیم انڈیا بھی کم اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ جو پارٹ ٹائم اسپنر ہیں،انہوں نے جیک لیچ کے ساتھ مل کر ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو مکمل طور پربیک فٹ پر کردیا۔ لیچ نے جہاں ایک طرف ہندوستان کے ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں کو آؤٹ کیا،وہیں جو روٹ نے نچلے آرڈر کے بلے بازوں کو کریز پر ٹھہرنے نہیں دیا۔ اس میچ کی پہلی اننگز میں جہاں ایک طرف انگلینڈ ٹیم 112 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی وہیں ٹیم انڈیا بھی145 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور ہندوستان کو 33 رنز کی معمولی برتری حاصل ہوئی۔ یقینا ہندوستان کو پہلی اننگز میں 33 رنز کی برتری حاصل ہوئی ہے، لیکن جس طرح سے وکٹیں گررہی ہیں، اسے دیکھتے ہوئے یہ برتری بھی بہت اہم ثابت ہوسکتی ہے۔
انگلینڈ ٹیم کے کپتان جو روٹ نے ٹیم انڈیا کو 145 پر آؤٹ کرنے میں عمدہ کردار ادا کیا۔پارٹ ٹائم اسپنر ہونے کے باوجود جو روٹ نے بہترین بولن کی،انہوں نے اس میچ کی پہلی اننگز میں 6.2 اوورز میں 8 رن دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں اور یہ ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک کی ان کی بہترین کارکردگی بھی ہے۔ جو روٹ نے رشبھ پنت، آر اشون، واشنگٹن سندر، پٹیل اور جسپریت بمراہ کی وکٹیں حاصل کیں۔ اسی دوران جیک لیچ نے چار وکٹیں حاصل کیں اور روہت شرما، چتیشور پجارا، ورات کوہلی اور اجنکیا رہانے جیسے بیٹسمینوں کو آؤٹ کیا۔ ان دونوں گیندبازوں نے مل کر 9 ہندوستانی بلے بازوں کو آؤٹ کیا جبکہ جوفرا آرچر نے ایک وکٹ گل کے طور پر حاصل کیا۔ جو روٹ اپنی خطرناک بولنگ کی بنیاد پر ایک نیا عالمی ریکارڈ بنانے میں بھی کامیاب رہے۔ اب وہ ٹیسٹ میں سب سے کم رنز دیتے ہوئے ایک اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے دنیا کے پہلے گیندبازبن گئے ہیں۔ جو روٹ نے ایڈیلیڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 1992-93 میں 9 رن دے کر 5 وکٹیں حاصل کرنے والے ٹم مے کا ریکارڈ توڑ دیا۔