یوپی بجٹ اجلاس: ہنگامہ آرائی کرنے والے ایس پی کے 7 ایم ایل سی کو نوٹس

up-assembly
یوپی اسمبلی فائل فوٹو

لکھنؤ، (آئی این ایس انڈیا) اترپردیش قانون ساز کونسل کے بجٹ اجلاس کی کارروائی کا آج 5واں دن ہے۔ جیسے ہی صبح گیارہ بجے قانون ساز کونسل میں کارروائی شروع ہوئی،تو حزب اختلاف نے ہنگامہ کھڑا کردیا، جس نے حکومت کے تمام دعوؤں پر سوال اٹھایا۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی ویل میں آگئے۔ اس پر چیئرمین نے سات ایم ایل سی کو نوٹس جاری کیا ہے۔

گورنر کے خطاب پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی پر طنزر کرتے ہوئے یوگی نے کہا کہ ایک نیا نمونہ بنایا گیا ہے۔ کسی کو بھی ہمارے ممبران اسمبلی کو ڈرامہ پارٹی نہیں سمجھنا چاہئے۔ کوئی لال، کوئی ہری ٹوپی پہن کر ایوان میں آتا، انہیں ڈرامہ پارٹی نہ سمجھا جائے۔یوگی کے مطابق اچھا ہوتا اگر اپوزیشن لیڈر پگڑی پہن کر آتے تو بہتر ہوتا۔ یوگی نے قائد حزب اختلاف رام گووند چودھری سے کہا کہ اچھا ہوتا اگر آپ گمچھا باندھ لیتے تو یہ بہتر ہوتا۔ایوان میں گورنر کے خطاب کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمام ممبران نے اپنی جماعتوں کے نظریہ کے تحت اپنے خیالات پیش کئے۔تمام پارٹیوں میں اختلاف رائے ہوسکتی ہے، لیکن آپس میں ڈائیلاگ کا سلسلہ برقرار رہنا چاہیے۔خیال رہے کہ اسمبلی اور قانون ساز کونسل کی کارروائی صبح گیارہ بجے شروع ہوئی۔

اس دوران حزب اختلاف نے قانون ساز کونسل میں ہنگامہ کیا۔ حزب اختلاف نے الزام لگایا کہ قانون سازی کونسل کے چیئرمین نے بغیر کسی ترمیم کے کئی سارے بل منظور کیے، جو آئین کے منافی ہے۔ ایس پی کے تمام ممبران ویل میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کے دوران، چیئرمین نے ایوان کی کاروائی کی تکمیل کی۔ بی ایس پی اور کانگریس ممبران بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر اور ایس پی کی حمایت میں نظر آئے۔ زبردست ہنگامہ کے پیش نظر اسپیکر نے آدھے گھنٹے تک ایوان کو ملتوی کردیا۔چیئرمین نے ایم ایل سی آنند بھدوریا، راجیش یادو، سنیل سنگھ ساجن، سنجے لاٹھر، ادے ویر سنگھ، راج پال کشیپ اور سنتوش یادو سنی کیخلاف انتباہی نوٹس جاری کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.