نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا) ملک میں کورونا وائرس کے معاملے بڑھنے کے ساتھ ریمڈے سیور ویکسین کے استعمال میں تیزی آئی ہے۔ ادھر کچھ لوگوں نے ریمڈے سیور کی کالابازاری شروع کردی ہے۔ انتظامیہ کالا بازاری کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کررہی ہے۔ دہلی میں ریمڈے سیورکی کالا بازاری کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ لوگ ریمڈے سیورکی ذخیرہ اندوزی کرتے تھے اور پھر اسے بلیک مارکیٹ میں زیادہ قیمت پر فروخت کرتے تھے۔دہلی پولیس کو اطلاع ملی کہ دو پیڈلرس (ادویات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد) ریمڈے سیور کو زیادہ قیمت میں فروخت کرنے انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر آ رہے ہیں۔ اس کے بعد اس کی گرفتاری کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ تلاش کے دوران ہونڈا سٹی کی ایک کار کو روکا گیا۔ کار کی تلاشی کے دوران ملزمین کے پاس سے ریمڈے سیورکی چار شیشیاں برآمدہوئیں۔ 4 شیشے ملیں۔پولیس کے مطابق دونوں ملزمان نے بتایا کہ وہ ضرورت مند لوگوں کو 70 ہزار روپئے میں انجیکشن فروخت کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ انوج جین نے بلیک مارکیٹ میں ریمڈے سیور کوفروخت کرنے کے لئے انہیں انجکشن فراہم کیا تھا۔ پولیس ٹیم نے ملزمین کے ساتھی انوج جین کو حراست میں لیا ہے، اس کے پاس سے ریمڈے سیورکی تین شیشیاں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس نے تینوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔ ملزمین کے نام لکھت گپتا، آکاش ورما اور انوج جین ہیں۔ انجکشن کی کالابازاری سے متعلق پورے ریکیٹ کا پردہ فاش کرنے کے لئے تحقیقات کی جارہی ہے۔