وزیراعلیٰ معذرت خواہ ہوں، ورنہ اپوزیشن مستقل اسمبلی کا بائیکاٹ کرے گا: تیجسوی یادو
پٹنہ (آئی این ایس انڈیا)بہار اسمبلی میں پولیس بل پر جاری ہنگاموں کے درمیان، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بدھ کے روز سوشل میڈیا کے ذریعے سی ایم نتیش کمار کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ میرا نام تیجسوی یادو ہے، وزیراعلیٰ اور ان کے افسران یہ جان لیں کہ کوئی بھی حکومت مستقل نہیں رہتی ہے۔ ایوان کے اندر ممبران اسمبلی کے ساتھ بدسلوکی کی جارہی ہے، ان کو مارا پیٹا گیا حکمراں جماعت نے غیر آئینی رویہ روا رکھا ہے۔ اگر وزیراعلیٰ نتیش کمار ان واقعات پر معذرت نہیں کرتے ہیں تو ہم اسمبلی کا مستقل بائیکاٹ کریں گے۔ اسمبلی کے دیگر سیشن میں حصہ نہیں لیں گے۔ اس سے قبل منگل کے روز تیجسوی نے پٹنہ میں آر جے ڈی کارکنوں پر لاٹھی چارج کرنے پر نتیش حکومت کو سوشل میڈیا کے ذریعہ نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے لکھا تھاکہ آپ کی آمریت اور آپ کے ظلم کا حساب کتاب کریں گے، تحریک میں بہاخون کا ہر ا یک قطرہ انصاف کرے گا، نوجوانوں کی جوانی برباد کرنے والو، وقت تیرا بھی حساب کرے گا۔
خیال رہے کہ تیجسوی بھی بدھ کے روز اسمبلی پہنچے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوہیا جینتی اور بھگت سنگھ کے یوم شہادت کے موقع پر اسمبلی میں کالا قانون لایا گیا۔ نتیش کمار کے کہنے پر ممبران اسمبلی کو لاتوں اور گھونسوں سے مارا گیا، خواتین کی ساڑیاں کھولی گئیں، اور ماں بہن کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ نتیش کمار کو معلوم ہونا چاہئے کہ حکومت آنی جانی ہے،جان لیں کوئی بھی کرسی پر ہمیشہ نہیں بیٹھتا ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ ہمارا کام حق کے لئے احتجاج کرنا ہے۔ ہم نے ایک ماہ میں کئی حقائق سامنے رکھے، لیکن ایک بھی جواب نہیں ملا۔ بہار مکمل طور پر افسر شاہی کے نظام کے تحت چل رہا ہے۔پولیس کا ہی بل ہے اور پولیس نے ہی اسے زبردستی پاس کرایا ہے۔ ہم اس بل کا پوائنٹ وار جواب دیں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایم ایل اے کو پیٹنے والے عہدیداروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اگر نتیش کمار نے معافی نہیں مانگی تو ہم اس پر غور کر یں گے کہ وہ اگلے 5 سال تک اسمبلی نہیں جائیں گے۔