
سہارن پور (آئی این ایس انڈیا): سہارنپور کے تھانہ علاقہ میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 12سالی بچی کو نہ تو پولیس کار ملی اور نہ ہی ایمبولینس۔ اس کے اہل خانہ نے عصمت دری کی شکار بچی کو خود اٹھایا اور اسے ضلع خواتین اسپتال لے گئے۔ عصمت دری کا نشانہ بننے والی کے لواحقین اسے کندھے پر لے گئے اور گھومتے پھرتے رہے، تاہم محکمہ پولیس کا ایک پولیس افسر کچھ رہنما خطوط دیتے ہوئے دیکھا گیا، لیکن محکمہ صحت کا کوئی بھی ملازم متاثرہ شخص کی مدد کے لئے حاضر نہیں ہوا۔ محکمہ پولیس نے زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ خاتون کو پولیس کار یاطبی معائنے کے لئے ایمبولینس تک بھیجنے کی زحمت تک نہیں کی۔آپ کو بتادیں کہ منگل کے روز سہارنپور کے علاقے تھانہ منڈی میں کھاتا کھیڑی کے پڑوس میں رہنے والے ایک شخص کو 12 سالہ بچی گھر میں تنہا ملی اور اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والد تحریر کے خلاف مقدمہ درج کیا، لیکن خود پولیس نے اسے طبی معائنے کے لئے اسے اپنی گاڑی سے لے جانے کی زحمت بھی نہیں کی۔جب یہ متاثرہ بچی اپنے اہل خانہ کے کاندھے پر بیٹھ کر سی ایم او آفس سے باہر آئے تو محکمہ صحت کے ملازمین بھی یہاں حاضر نہیں ہوئے۔اس معاملے میں ایس پی سٹی ونیت بھٹناگر نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں والد کی تحریر پر متعلقہ دفعات میں قانونی چارہ جوئی کی گئی ہے۔ متاثرہ کا میڈیکل کرایا جارہا ہے اور ملزم کو بھی جلد سے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔