بی جے پی نے لگایا تھا سوسائڈ کیس میں شامل ہونے کا الزام
نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)مہاراشٹرا کے وزیر جنگلات سنجے راٹھوڑ نے جب اپوزیشن پارٹی بی جے پی کے ان پر پونے میں 23 سالہ خاتون کی خودکشی کے معاملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گندی سیاست کی وجہ سے استعفیٰ دیا ہے۔ مہاراشٹر کے بیڈ ضلع کی رہنے والی پوجا چوہان اپنے بھائی اور دوستوں کے ساتھ انگریزی زبان سیکھنے کا کورس کرنے کے لئے پونے میں رہ رہی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون نے 8 فروری کو مبینہ طور پر خودکشی کی تھی۔پولیس نے بتایا کہ 8 فروری کو اس خاتون کی موت ہوگئی۔ بعدازاں سوشل میڈیا پر ایک آڈیو منظر عام پر آیا۔ اس میں دو افراد ایک عورت کی خودکشی کی بات کر رہے ہیں۔ بی جے پی کا دعوی ہے کہ آڈیو کلپ میں ایک شخص سنجے راٹھوڑ ہے۔ راٹھور نے اس الزام سے انکار کیا۔پولیس نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے۔ پولیس کسی مجرمانہ مقدمے کی طرح اس کی تفتیش کر رہی ہے۔بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ راٹھوڑ کے تارعورت کی پراسرار موت سے جڑے ہیں۔ پارٹی اس کی گرفتاری کا مطالبہ کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے مہاراشٹرا بی جے پی نے ٹویٹ کیا تھا کہ پوجا چوہان خودکشی کیس میں سنگین الزامات کی وجہ سے وزیر کو استعفیٰ دینا چاہئے! بیڈ ضلع میں سنجے راٹھوڑ کا مجسمہ جلاکر خلاف بی جے پی نے احتجاج کیا۔مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے بھی اس عورت کی موت پر مہاراشٹرا حکومت پر شدید تنقید کی تھی۔ گزشتہ ہفتے فڑنویس نے کہا تھا کہ سنجے راٹھوڑ کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں، لیکن کچھ نہیں ہورہا ہے۔ اگر میڈیا رپورٹس سامنے نہیں آتیں تو کچھ نہیں ہوتا۔