جموں و کشمیر: 50 فیصد سواریوں کے ساتھ چلیں گی عوامی گاڑیاں

buses
file photo

فیصلے کے خلاف ٹرانسپورٹ ویلفیئر کی ریاست گیر ہڑتال
جموں (آئی این ایس انڈیا) جموں و کشمیر میں تیزی سے پھیل رہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت نے ریاست کی تمام سرکاری گاڑیوں کو اپنی صلاحیت سے 50 فیصد مسافربیٹھانے کا حکم دیا ہے۔ ریاست کے تمام ٹرانسپورٹروں نے اس فیصلے کے خلاف مشتعل ہوکر ریاست کی تمام عوامی گاڑیاں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔بدھ کے روز جموں و کشمیر کی سڑکوں پر چلنے والی تقریبا10000 بسیں اور 5000 کے قریب میٹاڈور سڑکوں پر نہیں دوڑیں۔ آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بینر تلے جمع ہوئے ریاست کے تمام ٹرانسپورٹرز نے حکومت کے اس فیصلے کے خلاف برہمی کا اظہار کیا جس میں حکومت نے ان سے مشورہ کئے بغیر یہ حکم جاری کیا۔ایسوسی ایشن کے صدر ٹی ایس وزیر کے مطابق حکومت نے یہ حکم ٹرانسپورٹرز سے مشورہ کئے بغیر جاری کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ 50 فیصد مسافروں کے بیٹھانے کامطلب یہ ہے کہ آمدنی کو آدھا رکھنا اور آمدنی کے نصف حصے میں سڑکوں پر چلنا ناممکن ہے۔ وزیر نے کہا کہ اب حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مسافر کرایوں میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے۔ وزیر نے دعوی کیا کہ جب تک مسافروں کے کرایوں میں اضافہ نہیں ہوتا، مسافر گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چلیں گی۔ ساتھ ہی ٹرانسپورٹرز کی اس ہڑتال نے جموں کی سڑکوں پر بڑا اثر دکھایاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.