اندور میں 24 دن بعد دی گئی کورونا مریض کے موت کی جانکاری، مرکز سے جانچ کا مطالبہ

coronavirust

نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا):ملک میں کورونا کے سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں شامل اندور میں اس اس وبا سے مریضوں کی موت کے بارے میں سرکاری معلومات تاخیر سے دئیے جانے کا سلسلہ تمام تنقید باجود جاری ہے۔ محکمہ صحت کے رویہ پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک این جی او نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک آزاد کمیٹی کے ذریعہ تاخیر کی جانچ کرے اور اس ضلع میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا خلاصہ کرے۔ تازہ ترین معاملے میں کورونا سے ایک مریض کی موت کے بارے میں معلومات 24 دن کی تاخیر کے بعد دی گئی ہیں۔محکمہ صحت کے ایک حکام نے بتایا کہ ایک 56 سالہ شخص کورونا سے متاثر ہونے کے بعد 13 مئی کو تشویشناک حالت میں یہاں کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے اگلے دن یعنی 14 مئی کو اس کی موت ہوگئی۔ تاہم اس مریض کی موت کے بارے میں سرکاری معلومات 24 دن بعد محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں مرنے والے مریضوں کی تعداد 157 ہوگئی ہے۔محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ محکمہ گزشتہ دنوں میں مقامی اسپتالوں میں کورونا سے مرنے والے مریضوں کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کررہا ہے اور اس دوران اس کو 56 سالہ مریض کی موت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اسپتال کی جانب سے اس موت کی اطلاع موخر کرنے کے معاملے کی جانچ کی جارہی ہیں۔ کانگریس کے ساتھ ساتھ این جی اوز سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں الزام عائد کررہی ہیں کہ محکمہ صحت ان ہلاکتوں کا انکشاف اپنی سہولت کے مطابق ضلع میں کورونا سے مرنے والے لوگوں کی سرکاری تفصیلات دینے میں تاخیر کے سبب کر رہا ہے۔ حکومت کے اعداد و شمار کے بارے میں شبہ ہے۔حکام نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اندور میں کورونا کے 36 نئے مریض پائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ضلع میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3749 سے بڑھ کر 3785 ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاج کے بعد اس وبا سے نجات پانے کے بعد ضلع کے 2454 افراد کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا ہے۔ کورونا پھیلنے کی وجہ سے ضلع اندور ریڈ زون میں چل رہاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.