طالبعلم کے ساتھ خاتون ٹیچر کا معاشقہ، بے وفائی پر طالب علم کی خودکشی

teacher
علامتی تصویر

بلاس پور (آئی این ایس انڈیا)آئے دن ہم طالبات کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات سنتے ہیں؛لیکن جب چڑیل نما خاتون ٹیچرہی جب طالب علم کو جنسی ہوس کانشانہ بنائے، تو پھر شکوہ کس سے کیجئے گا۔،لیکن جب طالب علم خود اپنی ٹیچر سے عشق کربیٹھے، دل کے ساتھ جسم بھی اس کو سونپ دے، تو پھر اس کی تباہی مزید بڑھ جاتی ہے۔ تازہ اطلاع کے مطابق چھتیس گڑھ کے شہر بلاسپور میں کیمسٹری کی خاتون ٹیچر نے اپنے ہی 16 سالہ طالب علم کے ساتھ مسلسل جنسی زیادتی کرتی تھی، طالب علم کو فحش چیٹ بھیجتی تھی، اور اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بناتی تھی۔ اس دوران طالب علم بھی یکطرفہ ٹیچر سے عشق کربیٹھا، لیکن جب طالب علم کواصل حقیقت کا پتہ چل گیا تو اس نے خود کو پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔ اس موقع پر ملنے والے سوسائڈنوٹ میں طالب علم نے لکھا ہے کہ ٹیچر ضرورت پڑنے پر اس (طالب علم) سے فائدہ اٹھاتی تھی، وہ جب چاہتی اس کے نمبر کو بلاک کردیتی تھی۔ اس نوٹ کی بنیاد پر پولیس نے خاتون ٹیچر کو گرفتار کرلیا ہے۔

واضح ہو کہ یہ معاملہ توروہ پولیس اسٹیشن کے علاقہ کا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سرکنڈا علاقہ میں واقع نجی اسکول لوئیلا میں ارادھنا کیمسٹری کی ٹیچر تھی۔ خود کشی کرنے والے طالب علم نے بھی اس اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ خاتون ٹیچر نے طالب علم کو محبت کے جال میں پھنساکر اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بنانا شروع کردیئے۔ دریں اثنا، اس خاتون ٹیچر نے خود ہی اسکول کے ایک اسٹاف ممبر سے معاشقہ شروع ہوگیا، جب اس کی بھنک طالب علم کو لگی،تو طالب پریشان ہوگیا۔بتایا جارہا ہے کہ طالب علم نے متعدد بار ٹیچر سے رابطہ کی کوشش کی، لیکن اس نے نمبر بلاک کردیا۔ طالب علم نے خودکش نوٹ میں بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ اس نے چار دن پہلے پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔سوسائڈ نوٹ لکھنے کے بعد اس نے خودکشی کی ویڈیو بھی بنائی، جسے اس نے اپنے دوستوں کو بھیج دیا، فی الحال پولیس نے ویڈیو قبضہ میں لے لی ہے اور اسے عام کرنے پر پابندی لگادی ہے۔طالب علم کوٹیکنالوجی کی اچھی سمجھ تھی، اس نے سوسائڈ نوٹ ’کوڈورڈ‘ میں لکھا تھا۔ پولیس کو اس کے کوڈ سمجھنے میں دو دن سے زیادہ کا وقت لگ گیا۔ ٹیچر کی نگرانی کے لئے طالب علم نے اس کا موبائل، واٹس ایپ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کرلیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ جب کچھ دن پہلے ٹیچر کو یہ احساس ہوا، تو وہ 18 مارچ کو طالب علم کے گھر گئی، ٹیچر کے گھر سے نکلنے کے آدھے گھنٹے کے بعد طالب علم نے خودکشی کرلی تھی۔تاہم اس واقعہ کو اس زاویے سے بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ عشق میں بے وفائی ملنے پر ناکام طالب علم نے خودکشی کرلی او ر اپنی خودکشی کا گناہ ٹیچر کے کندھے ڈال گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.