نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا):اروند کیجریوال اور ان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب دہلی کے رہنے والوں کا علاج دہلی کے نجی اسپتالوں میں ہی ہوگا۔ دارالحکومت ہونے کے ناطے ملک بھر کے لوگ علاج کے لیے یہاں آگے ہیں ایسے میں کیجریوال کابینہ کا یہ فیصلہ قانونی طور پر درست ہے یا نہیں، یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت ملک میں آفات قانون نافذ ہے۔ یہ قانون دہلی سمیت ریاستی حکومتوں کو بحران سے نمٹنے کے لئے ایسے فیصلے لینے کا اختیار دیتا ہے۔ دہلی حکومت چاہے تو لوگوں کے نقل وحمل پر بھی پابندی لگا سکتی ہے۔ جو ابھی تک جاری تھا لیکن اب سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لہذا کیجریوال کابینہ کا فیصلہ قانونی طور پر درست ہے اور اس وقت اس کی قانونی جواز پر کوئی سوال نہیں ہے۔اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دہلی حکومت نے 4 ڈاکٹروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، اس کمیٹی کے مطالعے کے بعد پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق اگلے چند دنوں میں دہلی میں کورونا معاملے تیزی سے بڑھ سکتے ہیں۔ جون کے آخری ہفتے تک دہلی کو 15 ہزار کووڈ بیڈ کی ضرورت ہوگی۔ اور فی الحال دہلی میں صرف 10 ہزاربیڈ دستیاب ہیں۔ ایسی صورتحال میں دہلی حکومت نے دہلی حکومت کے ماتحت سرکاری اسپتالوں اور نجی اسپتالوں میں دہلی کے عوام کے لئے بیڈمحفوظ رکھا ہے۔ تاہم مرکزی حکومت کے اسپتالوں میں سب کا علاج کیا جاسکتا ہے۔بہت سی ریاستوں نے کورونا بحران کے اس دور میں ایسے اقدامات کیے ہیں۔ ریاستوں نے اپنے عوام کی حفاظت کے لئے سرحدیں بند کردی ہیں۔ مثال کے طور پر اترپردیش اور ہریانہ کی حکومت نے دہلی اور نوئیڈا سے متصل سرحدوں کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اتراکھنڈ میں بھی کچھ ایسے ہی حالات ہیں، جہاں ریاستی حدود میں داخل ہونے کے بعد کووارنٹائن کی مدت پوری کرنا ضروری ہے۔