پٹنہ(آئی این ایس انڈیا)قانون سازکونسل کے اسمبلی کوٹہ سے ہونے والے انتخابات میں حکمران جماعت کودھچکالگے گا۔ ایم ایل اے کی تعدادکے مطابق جہاں جے ڈی یوکی سیٹیں آدھی رہ جائیں گی، بی جے پی کو بھی ایک نشست کا براہ راست نقصان ہوگا۔ ہاں، اپوزیشن کوکامیابی ملے گی۔ آر جے ڈی اور کانگریس دونوں کو اس میں فائدہ ملے گا۔ اس وقت دونوں جماعتوں کے پاس اسمبلی کوٹہ میں ایک بھی نشست نہیں تھی۔قانون سازکونسل میں 7 مئی کو اسمبلی کوٹہ کی 9 نشستیں خالی ہوگئی ہیں۔ جے ڈی یوکے پاس چھ اور بی جے پی کی تین نشستیں تھیں۔ جے ڈی یوکے ہارون رشید، ہیرا پرساد، ستیش کمار، پی کے شاہی، سون لال لال مہتا اوراشوک چودھری جب کہ بی جے پی کے کرشنا کمار سنگھ عرف کمار صاحب، سنجے پرکاش عرف سنجے اور رادھاوہن شرما ریٹائرہوئے۔ اب ان خالی نشستوں پرانتخابات ہونے ہیں۔ تاہم، یہ بھی ممکن ہے کہ ان نشستوں سے 9 سے زیادہ دعویدار نہ ہوں اورالیکشن بلا مقابلہ ہو۔موجودہ اسمبلی کے مطابق ایک نشست جیتنے کے لیے 25 ووٹ درکار ہیں۔ یعنی ایک نشست پر25 ارکان اسمبلی کی حمایت کے بعد ہی جیت ہوسکتی ہے۔ اسمبلی میں پارٹی کی پوزیشن کے مطابق آر جے ڈی سب سے بڑی جماعت ہے اور اسے اس کا براہ راست اسے فائدہ ملے گا۔اس میں 80 ایم ایل اے ہیں، لہٰذا وہ کم از کم تین سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوگی۔اسی طرح کانگریس کے بھی 26 ممبران اسمبلی ہیں اوراسے ایک سیٹ آسانی سے مل جائے گی۔ بی جے پی کے 54 ممبران اسمبلی ہیں اور اسے دوسیٹیں ملیں گی۔ اسی طرح جے ڈی یوکے 70 ممبران اسمبلی ہیں اوراس کے مطابق اسے بی جے پی کے باقی ووٹوں اورآزادامیدواروں کی حمایت سے آسانی سے تین سیٹیں ملیں گی۔