نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)کوروناکاقہرجاری ہے،ملک پرمعاشی بحران ہے،عوام سخت پریشان ہیں،لیکن بی جے پی اسی درمیان بہارالیکشن کی تیاری میں لگ گئی ہے۔کورناکے کیسزآنے کے بعدمدھیہ پردیش میں سرکارگرانے اوربنانے پراپوزیشن لگاتارحملہ آورہے کہ بی جے پی کوملک کی صحت عامہ کی بجائے پارٹی کے اقتدارکی فکرہے،گجرات کی انتہائی خراب صورت حال پرکانگریس مسلسل گھیررہی ہے۔اب بی جے پی 9جون کوبہاراسمبلی الیکشن کابگل پھونک رہی ہے۔سوشل میڈیاپرکہاجارہاہے کہ بہاراسمبلی الیکشن کے لیے لاک ڈاؤن ان لاک کیاجارہاہے تاکہ الیکشن جم کرلڑاجاسکے۔ادھرالیکشن کمیشن نے راجیہ سبھاالیکشن رواں ماہ کرانے کابھی اعلان کردیاہے۔وزیر داخلہ امیت شاہ ویڈیوکانفرنس،فیس بک لائیوکے ذریعے خطاب کریں گے۔ بہارکے ریاستی بی جے پی صدر سنجے جیسوال نے بتایاہے کہ پارٹی نے اس کے لیے 243 اسمبلی حلقوں کے ایک لاکھ افرادکو تیار کیا ہے۔ اس کے لیے، ان لوگوں کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں جو صرف تقریر سننے کے خواہاں ہیں۔ 9 جون کو ہونے والی اس ڈیجیٹل ریلی کے ذریعے بی جے پی اسمبلی انتخابات کے لیے ڈیجیٹل مہم کا آغاز کرے گی۔ اس کے بعدپارٹی کے صدر جے پی نڈا سمیت دیگر لیڈرا ن بھی مختلف تاریخوں پر اس طرح کے جلسوں میں حصہ لیں گے۔ سنجے جیسوال نے بتایاہے کہ جے پی نڈا کی ریلیاں دوحصوں میں ہوں گی، جوپہلے شمالی بہار اور پھر جنوبی بہارپرمحیط ہوں گی۔ آپ کو بتادیں کہ اس سال بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔ بی جے پی 2005 سے نتیش کمار کی سربراہی میں جے ڈی یو کے ساتھ اقتدار میں شریک ہے۔ تاہم، ان دونوں کے درمیان اتحاد تقریباََ 4 سال (2013 سے 2017 تک) ٹوٹاتھا۔یہ امر قابل ذکرہے کہ متعددمیڈیارپورٹس میں یہ بھی کہاجارہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے مستقبل میں آن لائن ووٹنگ کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ اب یہ دیکھا جائے گا کہ جب کسی بھی اجلاس پر ان لاک 1 کے تحت پابندی عائد ہے، تب جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا، تب اس میں جلسے،روڈ شو جیسے تشہیر کے طریقوں کی اجازت ہوگی۔