الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی میں اساتذہ کی تقرریوں پر لگائی پابندی

allahabad-high-court

الہ آباد، (آئی این ایس انڈیا) الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بدھ کے روز ریاست میں 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچر کی بھرتی کے عمل پر روک لگا دی۔جسٹس الوک ماتھر کی بنچ نے بیک وقت متعدد درخواست گزاروں کی درخواست سماعت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ عدالت نے یکم جون کو کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ اس کیس میں آئندہ سماعت 12 جولائی کو ہوگی۔درخواست گزاروں نے اعلان کردہ امتحانات کے نتائج میں کچھ سوالات کی صداقت پر سوال اٹھائے تھے۔عدالت نے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ متنازعہ سوالات پر اعتراضات ایک ہفتے کے اندر ریاستی حکومت کو پیش کریں۔ حکومت ان اعتراضات کو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے پاس بھیجے گی اور کمیشن ان اعتراضات کا جواب دے گا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ راگھویندر سنگھ اور ایڈیشنل چیف ایڈووکیٹ رنویج سنگھ نے اپنی رائے رکھی جبکہ مختلف درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ایل پی مشرا، ایچ جی ایس پریہار، سدیپ سیٹھ وغیرہ نے اپنی رائے پیش کی۔در حقیقت اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ نے اترپردیش میں بنیادی تعلیم کونسل کے اسکولوں میں 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچرکی تقرری کا راستہ صاف کردیا تھا۔ کٹ آف مارکس کے تنازعہ کی وجہ سے یہ تقرری کھٹائی میں پڑ گئی تھی۔عدالت نے ریاستی حکومت کے کٹ آف میں اضافے کے فیصلے کو برقرار رکھا اور تقرری کا پورا عمل تین ماہ کے اندر مکمل کرنے کا حکم دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.