بہار اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بہارنے اکھلیش کا طنز

akhlesh-yadav

بہار میں جمہوریت پر قاتلانہ حملہ ہواہے، یوپی میں بھی حالات مخدوش ہیں: اکھلیش یادو
کوشامبی (آئی این ایس انڈیا) یوپی کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو بدھ کے روز کوشامبی پہنچے۔ یہاں منگل کے روز ایک روز قبل بہار اسمبلی میں ہوئی ہنگامہ آرائی کو جمہوریت کے لئے شرمناک اور قابل مذمت واقعہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بہار اور یوپی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جمہوریت کے لئے نیک شگون نہیں ہے۔ ایک وزیراعلیٰ کہتا ہے کہ ٹھونک دو، سوچئے جب وزیراعلیٰ کی یہ زبان ہے، تو پولیس کیا کرے گی؟ امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہے۔ اس سے قبل سوشل میڈیا کے ذریعہ اکھلیش یادو نے بہار اسمبلی میں ہنگامے کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہار اسمبلی میں مسلح جوان کے ذریعہ ایم ایل اے پر حملہ ایک مجرمانہ عمل ہے، سڑک پر بے روزگار نوجوانوں پر حملوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی حکومت اقتدار ملنے کے بعد لوگوں کو کیا سمجھنے لگی ہے؟ بہار میں جمہوریت پر بدترین حملہ ہوا ہے۔خیال رہے کہ اکھلیش یادو کراری قصبے میں پارٹی کے رہنما اور سابق چیئرمین مولیٰ بخش کی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لئے کوشامبی پہنچے تھے۔ اکھلیش یادو کارکنوں کے جوش اور جوش کو دیکھ کر خود کو روک نہیں سکے۔ انہوں نے کہا کہ سرخ ٹوپی کا معجزہ ہی کچھ ایسا ہے کہ سانڈ کھیت میں سرخ ٹوپی دیکھ کر بھاگ کھڑا ہوتا ہے۔پنچایت انتخابات پر انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت کی نیت واضح نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ چناؤ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے گرد گھوم رہا ہے۔ ملک کی اعلیٰ عدالت پر اعتماد ہے۔علاوہ ازیں ایس پی چیف اکھلیش یادو نے ریاست کے تین آئی پی ایس افسران کو لازمی ریٹائرمنٹ دینے پر حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمانداری کی ایسی سزا ملے گی جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.