میرٹھ(آئی این ایس انڈیا)عام آدمی پارٹی (آپ) کے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے آج میرٹھ میں کہا کہ وزیر اعظم کسانوں کی بات نہیں سن رہے ہیں۔ ہم ان کو سنانے آئے ہیں۔ ہم کسانوں کے مسائل کو مستقل طور پر اٹھا رہے ہیں۔ اگر بی جے پی کو کسانوں کی فکر ہوتی تو کسان یہاں 100 دن سے دھرنے پر نہیں بیٹھتے۔ اگر بی جے پی ہم پر سیاست کرنے کا الزام عائد کررہی ہے تو اسے کسانوں کی حمایت میں اترنا چاہئے۔ وہ بھی توسیاست ہی کررہی ہے۔ ہم آگے بھی کسان مہا پنجایت کرتے رہیں گے۔ سنجے سنگھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے یہاں میرٹھ سے یوپی انتخابات کی شروعات کردی ہے؟ کیا اروند کیجریوال نے گنے کے کاشتکاروں کی ادائیگی اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے لئے انتخابی وعدہ کیا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں کہا کہ ہم نے دہلی میں جو کیا ہے وہی بتارہے ہیں۔ اور گنا کسانوں ادائیگی تو ہونی چاہیے۔ یہ وعدے کئے گئے ہیں تو پھر کیا غلط ہے۔ اروند کیجریوال جو وعدے دہلی میں کئے اس کو پورا کیا اور یہاں بھی کریں گے۔ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج تقریبا تین ماہ سے جاری ہے۔ کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج اترپردیش کے میرٹھ میں کسان مہاپنچایت میں حصہ لیا۔ اس موقع پر رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ بھی موجود تھے۔کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ میرے ملک کا کسان بہت افسردہ ہے۔ 95 دن سے ہمارے کسان بھائی اپنے چھوٹے بچوں سمیت دھرنے پر ہیں۔ 250 سے زیادہ کسان بھائی شہید ہوچکے ہیں، لیکن حکومت کے کانوں پر جوئیں نہیں رینگ رہی ہیں۔گزشتہ 70 سالوں میں کسانوں کو صرف دھوکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو تمام پارٹیوں نے دھوکہ دیا ہے۔ کسان اپنی فصل کی صحیح قیمت مانگ رہا ہے۔ الیکشن سے پہلے ہر پارٹی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ ہم فصلوں کی صحیح قیمت دیں گے، تمام جماعتیں کہتی ہیں کہ وہ آپ کا قرض معاف کردیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوتا، گزشتہ25 سالوں میں 3.5 لاکھ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ کسی پارٹی کو ان کی پرواہ نہیں ہے۔