جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پوسٹ جینومک، بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے دور میں دوائیوں کے مستقبل کے بارے میں عوامی لیکچر
نئی دہلی: شعبہ بایوٹیکنالوجی، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر سمیر کے براہماچاری نے پوسٹ جینومک، بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے دور میں دوائیوں کے مستقبل کے موضوع پر ایک عوامی لیکچر دیا۔ یہ لیکچر یونیورسٹی کے انجینئرنگ آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
پروفیسر برہماچاری سابق ڈائریکٹر جنرل، سائنسی اور صنعتی تحقیق کونسل نیز سی ایس آئی آر انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹو بیالوجی کے بانی ڈائریکٹر ہیں۔ فی الحال وہ اکیڈمی آف سائنٹفک اینڈ اننو ویٹیو ریسرچ میں پروفیسر اور اوپن سورس ڈرگ ڈسکوری کے چیف مانیٹر ہیں۔ وہ اے سی سی ای ایس ہیلتھ انٹرنیشنل، ان کارپوریشن کے بھی چیف مینٹر ہیں۔
پروفیسر برہماچاری جینومک میڈیسن اور بگ ڈیٹا اینالٹکس میں متعدد اسٹارٹاپس کی سرپرستی کرتے ہیں۔پروفیسر برہمچاری بہت سے قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز کے وصول کنندہ ہیں جن میں شانتی روپ بھٹ نگر انعام بھی شامل ہے۔وہ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے منتخب فیلو ہیں، یورپی سوسائٹی آف پروینیوٹیو میڈیسن اور ہندوستان میں چاروں نیشنل اکیڈمی آف سائنس اینڈ انجینئرنگ کے ممبر ہیں۔