نئی دہلی: مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے مرکزعلم زکیہ للبنات ناگپور مہاراشٹر کے بانی و صدر، شہری و ضلعی جمعیت اہل حدیث ناگپور کے سابق نائب صدر، معروف دینی وتعلیمی ادارہ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں مہاراشٹر کے سابق شیخ الجامعہ اور متعدد دینی وعلمی کتابوں کے مصنف و مترجم معروف عالم دین مولانا عبدالجبار عبدالغنی سلفی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی موت کوملک وملت اور جماعت کا بڑا خسارہ قرار دیا ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے جاری ایک اخباری بیان میں مولانا اصغرعلی امام مہدی نے کہا کہ موصوف ایک بااخلاق، ملنسار، متشرع اور ذھین و فہیم انسان تھے۔ جامعہ سلفیہ بنارس مرکزی دارالعلوم کے زمانہ طالب علمی میں ان کی مختلف میدانوں میں صلاحیت، شجاعت اور ہمت و محنت کی وجہ سے حلقہ یاراں و احباب میں ان کو ضیغم کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں کے بعد مدرسہ فیض العلوم سیونی ایم پی میں صدر مدرس رہے۔ ایک عرصہ تک مملکت سعودی عرب کے ریڈیو جدہ میں بحیثیت مبلغ ومترجم خدمات انجام دیں۔ تقریبا دس سال قبل وطن مالوف ناگپور لوٹ آئے اور اپنے قائم کردہ دینی و تعلیمی ادارہ مرکزعلم زکیہ للبنات کو اپنے خون جگر سے سینچنے، فضیلت تک پروان چڑھانے اورملت کی بیٹیوں کی تعلیم و تربیت کا سامان کرنے میں لگ گئے۔ آپ خود اس مرکزعلم و دانش کے شیخ الحدیث تھے اور طالبات کو صحیح بخاری کا درس دیتے تھے۔ آپ کے فیض یافتگان کی بڑی تعداد ہے جوکہ آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہیں۔ سوگر کے مریض تھے اور سوگر کے سبب دونوں پاؤں سے معذور ہوگئے تھے۔ آپ کی ملنساری و خاکساری اور جماعتی ہمدردی کا عالم یہ تھا کہ دونوں پیروں سے معذور ہونے کے باوجود مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم مالیات معروف تعلیمی و سماجی شخصیت الحاج وکیل پرویز صاحب کی عیادت کے لیے بذات خود ہاسپٹل تشریف لے گئے۔ چند مہینے قبل ہی ناگپور کے سفر میں ان سے ملاقات اور مزاج پرسی کا شرف حاصل ہوا تھا۔ گذشتہ کل مورخہ ۷/جون ۲۰۲۰کو بوقت ایک بجے دن بعمر ۷۲ سال ناگپور میں انتقال ہوگیا اور کل ہی بعد نماز مغرب ناگپور کے جری پٹکا قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔
پسماندگان میں چار بھائی اورمتعدد بھتیجے اور بھتیجیاں ہیں۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے، جنت الفردوس کا مکین بنائے، نیکیوں کو شرف قبولیت بخشے، پسماندگان وجملہ خویش واقارب کو صبر سلوان کی توفیق بخشے اور مرکزعلم زکیہ للبنات کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے اور ادارہ کو تا دیر قائم رکھے۔ آمین۔ پریس ریلیز کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے دیگر ذمہ داران و اراکین اورکارکنان نے بھی مولانا کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا گو ہیں۔