نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا): وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ صحت خدمات کے اہلکاروں کے خلاف تشدد اور غلط رویہ ناقابل قبول ہے اور ایسے واقعات ہجومی ذہنیت کا نتیجہ ہوتے ہیں۔بنگلور کے راجیو گاندھی صحت سائنس یونیورسٹی کے 25 ویں یوم تاسیس کی تقریب ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب ہوئے مودی نے کہا کہ وہ صحت کی دیکھ بھال کے اہلکاروں کے خدشات سے آگاہ ہیں اور ان کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ پیشگی محاذ پر کام کرتے ہیں، چاہے وہ ڈاکٹر ہو، نرس ہوں، صفائی اہلکار ہو یا دیگر لوگ ہو، انہیں ہجومی ذہنیت کی وجہ سے تشدد کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے صاف کیا کہ صحت اہلکاروں کے ساتھ تشدد قطعی برداشت نہیں کیا جائے گیا۔وزیر اعظم مودی نے کہاکہ ڈاکٹر، نرس، صفائی اہلکاروں کے ساتھ تشدد اور غلط رویہ درست نہیں ہے۔ایسی چیزوں کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔آپ کو ہر حال میں تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات میں ملوث افراد کو سزا دینے کے لیے حال میں آرڈیننس لایا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ اپریل میں حکومت نے ایک آرڈیننس لاگو کیا ہے جس میں کووڈ 19 کا مقابلہ کرنے کے لیے تعینات صحت اہلکاروں کے خلاف تشدد اور انہیں پریشان کرنے کے رجحان کو غیر ضمانتی عمل بنایا گیا۔اس سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے کام میں تعینات صحت اہلکاروں کو ان کے خلاف تشدد کے واقعات سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ پورا ہوا۔اس کے تحت زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا اور پانچ لاکھ روپے تک کے جرمانے کا انتظام کیا گیا ہے۔مودی نے کہا کہ صحت اہلکاروں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور قدم اٹھائے ہیں۔پیشگی محاذ پر تعینات صحت کے اہلکاروں کے لئے 50 لاکھ روپے سیکورٹی رقم طے کی گئی ہے۔