وباکے دورمیں بھی بی جے پی خریدوفروخت میں مصروف،کانگریس کاپلٹ وار
احمدآ باد(آئی این ایس انڈیا)کورنابحران کے دوران بی جے پی انتخابی تیاریوں میں لگ گئی ہے۔صحت کابحران اپنی جگہ لیکن توڑجوڑکی سیاست تیزجاری ہے۔راجیہ سبھا انتخابات کا بگل بج گیا ہے اور کانگریس کو ووٹنگ سے پہلے گجرات میں ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گجرات کے دو کانگریس ممبران اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔اس سے بی جے پی کی راہ آسان ہوگئی ہے۔اوراس کاگیم پلان کامیاب ہوتانظرآرہاہے۔ اس سے قبل مارچ میں گجرات کے پانچ کانگریس ممبران اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس کے ارکان اسمبلی کی تعدادگھٹ کر 68 ہوگئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے اکشے پٹیل نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ایم ایل اے جیتوچودھری اب پارٹی سے رابطے میں نہیں ہیں۔ کانگریس کا خیال ہے کہ انہوں نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ کانگریسی لیڈران نے کہاہے کہ غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ دوسرا ایم ایل اے بھی استعفیٰ دے سکتا ہے۔ایک نیوزایجنسی سے بات کرتے ہوئے کانگریسی لیڈرنے کہاہے کہ میں دو اراکین اسمبلی کے استعفیٰ کی تصدیق کرسکتا ہوں۔ ہم تیسرے ایم ایل اے کے بارے میں تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں اس کی توقع تھی۔ یہ گجرات ہے۔ اگروہ(بی جے پی) دوسری ریاستوں میں اس طرح کا کام کرسکتے ہیں تو گجرات ان کاآبائی گراؤنڈ ہے۔اسی وقت، گجرات کانگریس کے صدر راجیو ستوا نے کہاہے کہ ہندوستان اپنی آزاد تاریخ کے سب سے بڑے صحت، معاشی اور انسانیت سوزبحرانوں کا شکار ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی راجیہ سبھا انتخابات کے لیے ممبروں کے ہارس ٹریڈنگ میں اپنی ساری توانائی صرف کررہی ہے۔ اس سے گجرات کے عوام کو نقصان ہوسکتا ہے۔