نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا):کورونا لاک ڈاؤن تارکین وطن مزدوروں کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔ دوسری ریاستوں میں، پھنسے مزدوروں کواپنے گھروں تک پہنچنے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس کے پیش نظر، مرکزی حکومت نے ان کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائیں، تاکہ وہ آرام سے گھر پہنچ سکیں۔ تاہم، ان ٹرینوں کے ساتھ سفر کرنے کے بعد بھی، اب تک 80 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔کئی ٹرینیں کئی دنوں کی تاخیرسے پہونچی ہیں،اورکئی کے توراستہ بھٹک جانے کی خبرآئی ہے۔در حقیقت، ریلوے کے عہدیداروں نے اعداد و شمارشیئرکیے ہیں کہ اسپیشل ٹرین میں اب تک 80 تارکین وطن مزدوروں کی موت ہوچکی ہے، جس میں ایک شخص کی موت کوروناکی وجہ سے ہوگئی۔ 11 افراد کسی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ ریلوے حکام کے مطابق، یہ اعداد و شمار 9سے27 مئی کے درمیان ہیں۔ظاہرہے کہ ان کے علاوہ باقی افرادبھوک اورریاست وریلوے کی ناکامی کے شکارہوئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکاگاندھی واڈرا نے مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔پرینکاگاندھی نے کہاہے کہ ٹرینوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے۔ 40فی صدٹرینیں دیرسے چل رہی ہیں۔ کتنی ٹرینیں اپنا راستہ کھوبیٹھیں۔ بہت ساری جگہوں پر مسافروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی تصاویرہیں۔ اس سب کے درمیان، وزارت ریلوے کا یہ بیان کہ کمزور لوگوں کو ٹرین کے ذریعے سفر نہیں کرناچاہیے،چونکادینے والاہے۔
پرینکاگاندھی نے وزارت صحت اور امور داخلہ کے رہنماخطوط پربھی حملہ کیا، جس میں بیمار،ہائی بلڈ پریشر، دل کے مرض میں مبتلا افراد، کینسر میں مبتلا افراد اور قوت مدافعت کی کمی کے شکار افراد، حاملہ خواتین،10 اور 65 سال سے کم عمر کے بچوں کوسفرسے روکاگیاہے۔ایک سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کومشورہ دیاگیاتھاکہ اگر ضروری نہ ہو توسفرنہ کریں۔