مولانارابع حسنی ندوی،مولاناارشدمدنی،قاری عثمان منصورپوری اورمفتی ابوالقاسم سمیت اہم علماء کااظہاررنج وغم
دیوبند(آئی این ایس انڈیا)مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کے انتقال کی خبر سے یہاں کا علمی ماحول مغموم ہوگیا،ان کے انتقال پر نامور علماء کرام نے گہرے رنج و غم کاظہار کرتے ہوئے مرحوم کے انتقال کو ملت کا عظیم خسارہ قرار دیا۔ان کے انتقال پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قومی صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی اور جمعیۃ علما ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشدمدنی سمیت ملک کی ممتاز شخصیتوں نے نہایت رنج و الم کااظہار کیا۔
مولانا سید ولی رحمانی کے انتقال پر ملال پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر،امیر الہند و دارالعلوم دیوبند کے کاگزار مہتمم مولانا سید قاری محمد عثمان منصورپوری نے نہایت افسوس کااظہار کیا اور کہاکہ مولانا مرحوم کا انتقال علمی،دینی اور اصلاحی حلقوں کے لئے بڑا خسارہ ہے،ان کے انتقال سے یقینا ایک بڑا خلا پیدا ہوگیاہے،مرحوم کی عظیم علمی اور اصلاحی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا،،اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائیں۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور خانقاہ رحمانیہ مونگیر کے سجادہ نشین حضرت مولانا سید ولی رحمانی کے سانحہ ارتحال سے ملی، سماجی، سیاسی اور علمی و ادبی حلقوں میں ایسا خلا پیدا ھوگیا ھے جس کی تلافی بآسانی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مولانا مرحوم کے انتقال پر پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ مولانا کی عظیم خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی کی رحلت پر مولانامحمدعبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے اپنے گہرے دکھ ودرد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا انتقال میرے لئے کسی ذاتی صدمہ سے کم نہیں،میرے آپ کے ساتھ دوستانہ تعلقات رہے ہیں، مولانا ان عظیم شخصیتوں میں سے تھے جو بھارت کے افق پر نمودار ہوئے، مولانااپنی ملکی وملی ذمہ داریوں کو بہت اچھی طرح انجام دیتے تھے،ایسے صاحب بصیرت عالم دین کا اٹھ جانا قوم وملت کیلئے بڑاعلمی سانحہ اور عظیم خسارہ ہے۔ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت گھگھرولی نے بتایا کہ مولانا کے انتقال پر مولانا عبداللہ مغیثی نے جامعہ ر حمت میں تعزیت مسنونہ پیش کی۔
ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے اپنے تعزیت پیغام مرحوم مولانا ولی رحمانی کی وفات کو عظیم خسارہ قرار دیا اور کہاکہ مرحوم کے انتقال سے علمی اور اصلاحی میدان کا ایک باب بند ہوگیاہے، اللہ پاک ان کی خدمات قبول فرمائے اور ملت اسلامیہ کو نعم البدل عطافرمائے۔ جامعۃ الشیخ حسین احمدمدنی نے کہ مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جبکہ قوم و وطن کو آپ جیسے مخلص، دور اندیش اور معاملہ فہم رھنما کی ضرورت تھی آپ کا رحلت کرجانا بہت بڑا حادثہ ھے۔دعاء ھے باری تعالی مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائیں اور پسماندگان و متعلقین کے ساتھ ساتھ ملت اسلامیہ ھندیہ کو صبر وسکون نصیب فرمائیں۔انہوں نے کہاکہ آج ملت اسلامیہ ایک با بصیرت عالم دین، ھوش مند قائد، جری و بیباک رھنما، صاحب طرز خطیب اور منفرد اسلوب نگارش رکھنے والے ادیب سے محروم ھوگئی ھے۔
ممتا ز عالم دین اور ماہنامہ ترجمان دیوبند کے مدیر اعلیٰ مولانا ندیم الواجدی نے نے کہاکہ مولانا ولی رحمانی کا انتقال ملت اسلامیہ کے لئے بڑا خسارہ ہے، مولانا مرحوم بہت ملنسار، خوش اخلاق اور چھوٹوں پر شفقت کرنے والی شخصیت تھے، ان کا انتقال میرے لئے ذاتی نقصان ہے،مولانا کی ذات مختلف النوع خصوصیات و کمالات کی جامعیت کی وجہ سے ایک منفرد و ممتاز شخصیت تھیاور علم و بصیرت، ارشاد و سلوک اور ایمانی فراست ایک متحرک پیکر تھی،اور وہ وقت کے مدبر و مفکر اور عظیم مصلح تھے، اللہ پاک مرحوم کی خدمات کو قبول فرمائے اور درجات بلند فرمائے۔دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے کہاکہ امیر شریعت مولانا ولی رحمانی اپنی ذات میں بھی خوبیوں کے مالک تھے اور اپنی نسبتوں کے اعتبار سے بھی انہیں عظمت حاصل تھی،انہوں نے اپنے بڑوں کی روایتوں کو زندہ رکھا،وہ دارالعلوم دیوبند کے قدیم فاضل اور ممتاز عالم دین تھے،سیاسی بصیرت رکھتے اور حوصلہ مند،اللہ پاک ان کی مغفرت کاملہ فرماکر پسماندگان کو صبر جمیل کی دولت سے نوازا۔
مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی نے مولانا ولی رحمانی کے انتقال پر نہایت افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ مولانامرحوم کے میرے والدمولانا حسیب صدیقیؒ سے بہت گہرے مراسم تھے،وہ نہایت نیک طبیعت اور متحرک شخصیت کے حامل تھے، ہمیشہ قوم و ملت کی ہمدردی اور خیر خواہی کے لئے سرگرم رہتے تھے،ان کے انتقال سے شدید رنج ہواہے، اللہ پاک ان کے درجات بلند فرمائے۔ نبیرہ شیخ الہند حاجی ریاض محمود نے کہاکہ مولانا ولی رحمانی امیر شریعت کے انتقال کی خبر سے پورے ملک کے مسلمانوں میں رنج وغم ہے۔ امیر شریعت کی شخصیت امت مسلمہ کیلئے ایک عظیم نعمت تھی۔،ان کا انتقال پوری ملت کے لئے بڑا نقصان ہے۔علاوہ ازیں جامعہ امام محمد انور شاہ کے مہتمم مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم مولانا شکیب قاسمی،جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید، جامعہ طبیہ دیوبند کے ایڈ منسٹریٹر ڈاکٹر اختر سعید،فتویٰ آن لائن کے انچارج مفتی ارشد فاروقی، عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی،عمل فاؤنڈیشن کے صدر پروفیسر ساجد ظہیر امانی سمیت دیگر شخصیات نے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لئے دعاء مغفرت کی۔