انڈوانٹرنیشنل تائیکوانڈواکیڈمی ،ابوالفضل جامعہ نگراوکھلا،نئی دہلی میں گذشتہ روزتائیکو انڈو ’’بیلٹ پرموشن ٹیسٹ ‘‘ مقابلے کاانعقادکیاگیا۔ ’’بیلٹ پرموشن ٹیسٹ ‘‘مقابلے کا انڈوانٹرنیشنل تائیکونڈواکیڈمی کے ڈائریکٹر اورانٹرنیشنل تائیکوانڈو ماسٹروریفری شکیل احمد کی زیر نگرانی میں ہوا۔بیلٹ پروموشن ٹیسٹ وائٹ بیلٹ، یلو بیلٹ،گرین، بلو اوربلیک بیلٹ کیلئے ہوئے۔بیلٹ پروموشن ٹیسٹ میں ٹی ایل راؤ،وجے پرتاپ سنگھ اورویررام چودھری جج کے فرائض انجام دےئے۔مذکورہ جج صاحبان انٹرنیشنل ماسٹر وریفری ہیں۔اس موقع پر طلباء و طالبات میں کارکردگی کے حساب سے وائٹ ،گرین ،ییلو ،بلوبیلٹ اور بلیک بیلٹ ایوارڈ تقسیم کیے گئے۔اس ٹیسٹ میں درجنوں اسکولی لڑکے اورلڑکوں کے علاوہ مدرسے کے طلباکے ساتھ ساتھ دیگرپیشے سے وابستہ افرادنے حصہ لیا۔قابل ذکرہے کہ تائیکوانڈو بیلٹ کے درجات اس طرح ہیں:وائٹ بیلٹ،یلوبیلٹ،اورینج، گرین، بلو، براؤن، ریڈ وائٹ ، ریڈ ،ہائی ریڈ وائٹ، بلیک وائٹ بیلٹ، ہائی بلیک بیلٹ ۔ سب سے پہلے بیلٹ ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ایک سفید بیلٹ دی جاتی ہے۔

بیلٹ پروموشن ٹیسٹ کے جج صاحبان نے مشترکہ طورپرانڈوانٹرنیشنل تائیکونڈواکیڈمی میں سیکھ رہے طلباوطالبات کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ پرفارمنس کی تعریف کی۔انہوں نے کہاکہ یہاں کے داخلہ یافتہ طلباوطالبات بلکہ سبھی کوزیادہ سے زیادہ پریکٹس کرناچاہئے۔اس سے جوبھی خامی وکمی ہوگی وہ دورہوجائے گی۔خیال رہے کہ انڈوانٹرنیشنل تائیکونڈواکیڈمی میں اسکول، کالجز،یونیورسٹیز کے طلباوطالبات کے علاوہ مدارس کے طلبابھی کثیرتعداد تائیکوانڈو سیکھ رہے ہیں۔ان کے علاوہ سرکاری ونیم سرکاری پیشہ سے وابستہ مردوخواتینبھی سیکھ رہے ہیں۔خاص بات یہ ہے کہ دہلی پولس کے جوان بشمول مردو خواتین اور فوجی جوان بھی سیلف ڈیفنس ٹریننگ لیتے ہیں۔

قابل ذکرہے کہ انٹرنیشنل سطح کے تائیکوانڈوماسٹروریفری شکیل احمد2012کے نربھیاکانڈکے بعد سے اب تک دہلی پولس کے زیراہتمام ڈیڑھ لاکھ لڑکیوں کوسیلف ڈیفنس ٹریننگ دے چکے ہیں۔خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں ہراساں کرنے کے واقعات دہلی سمیت ہندوستان کے ہربڑے شہروں میں ہورہے ہیں۔ہنگامی صورتحال سے کس طرح نمٹا جاتا ہے؟حملہ ہو جائے تو ایمرجنسی میں کیا کرنا چاہئے؟ خود کو ساتھیوں سمیت کس طرح بحفاظت نکالا جائے ؟ دہلی میں اب پولیس ہزاروں خواتین کو جنسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سیلف ڈیفنس کی تربیت دے رہی ہے۔جج صاحبان نے کہاکہ سیلف ڈیفنس کی تربیت موجودہ دَور کی اہم ضرورت ہے خصوصاً طالبات کو اس حوالے سے ضرور ٹریننگ لینا چاہیے تاکہ ان میں احساس تحفظ طاقتور ہو اور نامساعد حالات سے نپٹ سکیں۔ جج صاحبان نے اکیڈمی کے ڈائریکٹرشکیل احمدکی تعرف کرتے ہوئے کہاکہ یہاں کے طلباء کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دے رہے ہیں۔اس علاقے کے لوگوں کوخودفائدہ اٹھانا چاہئے اوربچے بچیوں کوسیلف ڈیفنس کی طرف راغب کرنا چاہئے۔انہوں نے مزیدکہاکہ موجودہ دورمیں سیلف ڈیفنس بیداری وقت کی ضرورت ہے۔اس موقع پرپرست وگارجین ودیگر افرادنے بھی کثیرتعداد میں شرکت کی۔