نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ کے امرپالی کیس میں بینکوں اور مالیاتی اداروں کو امرپالی ہوم بائرس (گھر خریدار) کو دیے گئے قرض کی تشکیل نو کرنے اور باقی رقم کو جاری کرنے کی ہدایت دی جو اب تک جاری نہیں کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس رقم کا استعمال تعمیر مکمل کرنے کے لئے کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ بینکوں اور مالیاتی اداروں جنہوں نے ہوم لون کو این پی اے قرار دیا ہے۔ آر بی آئی کی ہدایات کے مطابق ہوم بائرس رقم جاری کرنی ہوگی۔ عدالت نے ایف اے آر یعنی فلور ایریا تناسب سے متعلق ہدایات بھی جاری کیا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ غیر منقولہ جائداد منصوبے کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہ تمام منصوبے تعطل کے شکار ہیں۔ منصوبے نامکمل ہیں۔ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے عہدیداروں کو شیڈول بنانے کی ضرورت ہے کہ انہیں ایک وقت میں کیا کرنا چاہئے۔ گھریلو خریدار اپنی سرمایہ کاری سے فائدے نہیں اٹھاہوسکتے ہیں۔
عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے گھریلو خریداروں کی صورتحال جوں کا توں کیونکہ پروجیکٹ کے نامکمل کام میں کوئی پیشرفت نہیں ہے۔ عدالت نے حکام سے کہا ہے کہ وہ دوسرے اداروں کو مالی مدد دینے پر اتفاق کریں، انہیں بتائیں کہ کام مکمل کرنے کے لئے انہیں ایک وقت میں کتنا پیسہ درکار ہے۔عدالت نے گھر خریداری کے ہوم لون پر شرح سود کو لے کر بھی ہدایت کی ہے۔ جسٹس ارون مشرا کی سربراہی میں بنچ کی ان ہدایات کے بعد اب عدالت آئندہ ہفتے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ نے آر بی آئی کو ہدایت کی کہ بینکوں کو ان کے اکاؤنٹ میں این پی اے ہونے کے باوجود ہوم بائرس کو منظور شدہ قرض جاری کرنے کی اجازت دی جائے۔