نئی دہلی:دہلی پولس نے جواہرلال یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔شرجیل امام کے خلاف دہلی پولس نے دہلی کی ساکیت کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔شرجیل امام پر15دسمبر2019کوجامعہ میں ملک مخالف تقریرکرنے اورفسادبھڑکانے کا الزام ہے۔شرجیل امام کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 124اے اور153اے کے تحت معاملہ درج کیاگیاتھا۔شرجیل امام کوملک میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف چل رہے مظاہرے کے دوران دہلی پولس نے 28جنوری 2020کوبہارکے جہان آباد سے گرفتارکیاگیاتھا۔
Sharjeel Imam was arrested for instigating & abetting Jamia riots by his seditious speech, delivered on 13th December 2019. On the basis of evidence, sections 124A and 153A of the IPC (sedition and promoting enmity between classes) were invoked in the case: Delhi Police https://t.co/bhOW1fQkcV
— ANI (@ANI) April 18, 2020
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران ملک مخالف تقریردینے کے ملزم جواہرلال نہرویونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف دہلی پولس نے ساکیت کورٹ میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔چارج شیٹ میں کہاگیاہے کہ شرجیل امام نے 13دسمبرکو جامعہ میں اشتعال انگیزتقریر کی تھی، جس کے بعد15دسمبرکوشہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران نیوفرینڈس کالونی میں جم کرتشددکے واقعہ پیش آیا تھاجس میں سرکاری وغیرسرکاری املاک کوبڑے پیمانے پرنقصان پہنچایاگیاتھا۔انہوں نے بتایاکہ جانچ کے دوران جانچ کے دوران ملے ثبوتوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اس نے ملک مخالف تقریرکی اوراس سے تشددبھڑکا۔پولس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔وہیں سرجیل امام کے وکیل احمد ابرہیم نے کہاکہ ہم نے ابھی پوری چارج شیٹ نہیں پڑھی ہے، جودہلی پولس نے 17اپریل کوداخل کی تھی۔اسے پڑھنے کے بعد ہی ہم آگے بہترقدم اٹھائیں گے۔