عالمی صنفی توازن کی رپورٹ میں ہندوستان کی درجہ بندی میں کمی
نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)جمہوریت کے انڈیکس میں پیچھے رہنے کے بعداب عالمی صنفی توازن میں بھی بھارت کی درجہ بندی میں کمی ہوئی ہے۔ورلڈاکنامک فورم کی طرف سے 2021 میں جاری کی گئی عالمی صنفی توازن کی رپورٹ میں بھارت پیچھے ہو گیا توکانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مرکز میں مودی سرکار اور سنگھ پریوار پر بڑا حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے اس خبرکوٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگھ کی ذہنیت کے مطابق مرکزی حکومت خواتین کو ناکارہ بنانے میں مصروف ہے۔ یہ ہندوستان کے لیے بہت خطرناک ہے۔ عالمی صنفی توازن رپورٹ 2021 میں کہا گیا ہے کہ صنفی امتیاز کے ساتھ ساتھ معاشی شرکت اور مواقع کے معاملے میں بھی ہندوستان پسماندہ ہے۔ اس شعبے میں بھی، جنسی تناسب 3فیصد بڑھ کر32.6فیصدہوگیاہے۔ خواتین کے وزرا کی تعداد میں کمی کے ساتھ، سب سے زیادہ سیاسی بااختیار بنانے والی سب انڈیکس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ خواتین وزیروں کی تعداد، جو سال 2019 میں 23.1÷ تھی، اب صرف 9.1÷ ہے۔ نیز، مزدوروں کی خواتین کی شمولیت کی شرح بھی 24.8 فیصد سے کم ہوکر 22.3 فیصد ہوگئی ہے۔