
نئی دہلی :کروناوائرس کے خلاف وزیراعظم نریندرمودی کی اپیل پرپورے ملک میں آج ’جنتاکرفیو‘ کا اہتمام کیاجارہاہے۔پورے ملک میں آج جنتاکرفیوکا اثردکھ رہاہے۔ملک کے گوشے گوشے سے جنتاکرفیوکی تصویریں آرہی ہیں۔اسی جنتا کرفیو کے درمیان نئی دہلی کے شاہین باغ علاقے سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں سی اے اے، این آرسی اوراین پی آرکے خلاف تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پٹرول بم پھینکا گیاہے۔ مظاہرین نے الزام لگایاہے کہ کسی نے دھرنا کیمپ کے قریب پٹرول بم پھینکا ہے۔ تاہم یہ مجرمانہ حرکت کس نے انجام دی ہے ۔اب تک اس کا علم نہیں ہوسکتاہے۔
Delhi: Protesters at Shaheen Bagh allege that a petrol bomb was hurled nearby the anti-Citizenship Amendment Act protest site today pic.twitter.com/tHVzQfmKii
— ANI (@ANI) March 22, 2020
عینی شاہدین کے مطابق ، بتایاگیاہے کہ بیرکیڈ کے قریب پلاسٹک کی بوتل میں کچھ دھماکہ خیز اشیاء بھی برآمد ہوئی ہیں۔ اسپیشل کمشنر پولیس نے کہا ہے کہ کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔یادرہے کہ اتوار کے روز جنتا کرفیو کے دن صرف 4-5 خواتین شاہین باغ احتجاجی مظاہرے پر بیٹھی ہیں۔وزیر اعظم مودی کی جانب سے جنتا کرفیو کے اعلان کا شاہین باغ کے مظاہرین نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے جنتا کرفیو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بتادیں کہ ماہ فروری میں دہلی کے شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرے کے قریب کپل گوجرنامی شخص کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی۔تاہم اس فائرنگ کوئی زخمی نہیں ہواتھا۔اسی طرح تیس جنوری کوجامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی اے اے کے خلاف کررہے مظاہرین طلباپر فائرنگ کی گئی تھی۔جس میں ایک طلبہ زخمی بھی ہواتھا۔