نئی دہلی:(پریس ریلیز)علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی رحمہ اللہ کی حیات و خدمات سے دنیا بھر کے لوگوں کو روشناس کرانا ابنائے جامعہ امام ابن تیمیہ کی ذمہ داری ہے تاکہ چراغ سے چراغ جلانے کا عمل اور انبیائی مشن جاری و ساری رہے۔ دنیا کو ڈاکٹر محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ کی خدمات سے متعارف کرانے اور ان کے اعلی تعلیمی،سماجی ورفاہی وژن سے دنیا کو روشناس کرانے کی غرض سے 28-27 اگست کو ہونے والے دو روزہ ورچول کانفرنس کی تیاریوں اور اسے کامیاب اور تاریخی بنانے کے پیش نظرکور کمیٹی ابنائے جامعہ ابن تیمیہ کی آج ایک اہم نشست کا انعقاد عمل میں آیا جس میں مؤقر سینئر تیمی اخوان نے شرکت کر پروگرام کے تمام پہلوؤں پہ غورکرتے ہوئے پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے اور اسے تاریخی ومثالی بنانے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا۔ یہ جانکاری کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے اخبار کے نام جاری ایک بیان میں دی۔
انہوں نے کہا کہ موقر رئیس جامعہ ڈاکٹر عبداللہ محمد السلفی حفظہ اللہ کے زیر سرپرستی منعقدہونے والی اس کانفرنس میں مؤقر علمائے کرام اور ملک وملت کے دیگر اہل علم و دانش خطاب کریں گے، نیز علامہ کی حیات و خدمات کے تمام گوشوں پر مشتمل ایک ضخیم سوینیئر بھی شائع کیا جا رہا ہے جس کااجرا بھی دورانِ کانفرنس عمل میں آئے گا، نیز ملک وبیرون ملک دینی، تعلیمی اور انسانی خدمات انجام دینے والے تیمی اخوان اور تیمی اخوات علامہ کی حیات و خدمات اور جامعہ کی علمی وتحقیقی اور سماجی وانسانی مساعی اور دہشت گردی کے خاتمہ میں جامعہ کے موثر رول سے متعلق مقالات پیش کریں گے۔ ڈاکٹر محمدشیث تیمی نے مزید کہا کہ کانفرنس کے حوالے سے ملک وبیرون ملک میں کافی جوش و خروش پایا جارہا ہے جو کہ علامہ کی ہر طبقے میں غیرمعمولی مقبولیت کی ادنی مثال ہے۔
اس موقع سے کنوینر کانفرنس نے جامعہ امام ابن تیمیہ کے تمام فارغین و فارغات کا عموماََ اور کانفرنس کے صدر مجلس استقبالیہ ڈاکٹر معراج عالم تیمی اور کور کمیٹی میں شامل مولانا محمد فیاض احمد تیمی، مولانا کلیم انور تیمی، ڈاکٹر عبد الواسع تیمی، ڈاکٹر محمد یوسف حافظ ابو طلحہ تیمی،ڈاکٹر جواد اعجاز تیمی، مولانا رفیع اللہ مسعود تیمی، ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی، مولانا صفات عالم زبیر تیمی، مولانا ثناء اللہ صادق تیمی وغیرہم کا دل سے شکریہ ادا کیا اور عوام و خواص سے بلا اختلاف مذہب و مسلک شرکت کرنے کی گزارش کی۔ واضح رہے کہ اس تاریخی موقعے پر ایک ادبی و ثقافتی مجلس کا انعقاد بھی عمل میں آئے گا۔جس میں اہم شعرا و شاعرات علامہ کو منظوم خراج عقیدت پیش کریں گے۔