نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا) بابا رام دیو کی کورونا میڈیسن ’کورونیل‘ پر تنازعہ جاری ہے۔اس سے پہلے ان کی ایک اوردواپرجب گرفت کی گئی توفوراََصفائی دی گئی کہ یہ دوانہیں ہے۔اب مرکزکے دوروزراء کی موجودگی میں دوالانچ کی گئی ہے جس پرکئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ اب پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر اچاریہ بالاکرشن پیش ہوئے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیاہے کہ پوری دنیا میں آیور وید ہے۔ آیوروید کے مخالفین نے خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔ آچاریہ بالاکرشن نے ٹویٹر پر 4 صفحات پریس ریلیز جاری کی ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آج کی وبائی حالت میں کورونیل نے ہول-جی ایم پی کوپی پی لائسنس،آیور وید کا ساری دنیا میں ڈنکابجایاہے۔ آیور وید کے مخالفین نے خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔ پریس ریلیزمیں کہاگیاہے کہ پتنجلی ریسرچ فاؤنڈیشن ٹرسٹ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی کورونیل کے پریس ریلیزسے حیران ہے۔ اتنااچھا ڈاکٹرسائنسی تحقیق کے تصور کو نہیں سمجھ رہا ہے، یہ بہت مایوس کن ہے۔ 19 فروری کو پریس کانفرنس میں وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے آیور وید کے ساتھ قومی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے انضمام کے بارے میں بات کی، جوعالمی ادارۂ صحت کے حالیہ اقدامات کے مطابق ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کبھی بھی جدید ادویات کو کمتر نہیں پیش کیا۔پریس کانفرنس میں ان کی موجودگی سے پتہ چلتا ہے کہ دوا کے دوسرے نظاموں کو قابل قبول بنانے کے لیے کس طرح مخلصانہ کوششیں کی جارہی ہیں۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کی صورتحال میں یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ کچھ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد سائنسی تحقیق اور اس کی تفہیم پرکم توجہ دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیدار’فالسی فیبرکیٹیڈ غیر سائنسی مصنوع‘جیسے الزامات لگاتے ہیں۔ ہمارے تمام تحقیقی مطالعات تحقیقی جریدے میں شائع ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ جائزہ کے ساتھ ہیلتھ جرنل میں اشاعت کے لیے اٹھارہ تحقیقی مقالے موجود ہیں۔