نظام الدین مرکز میں جماعت کے لوگوں کے جمع ہونے کی سی بی آئی جانچ کی ضرورت نہیں:سپریم کورٹ

markaz

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا):مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ دہلی کے نظام الدین مرکز میں جماعت کے لوگوں کے جمع ہونے کی سی بی آئی جانچ کی ضرورت نہیں ہے۔ دہلی پولیس روزانہ کی بنیاد پر اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ جلد ہی اس معاملے میں عدالت میں جانچ رپورٹ داخل کی جائے گی۔ اگر سپریم کورٹ کہے گا تو پھر اس معاملے کی جانچ سے متعلق معلومات رپورٹ درج کرنے کے لئے تیار ہے۔مرکز کا حلف نامہ ایک عوامی تحریک سے متعلق مرکز سے جواب طلب کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں مرکز معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نظام الدین مرکز میں پروگرام کے انعقاد اور آنند وہار میں مہاجرمزدوروں کے جمع ہونے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرنے کے لئے طلب کیا تھا۔عدالت میں دائر درخواست میں یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ کورونا کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن کے دوران ملک وبیرون ملک کے لوگ نظام الدین مرکز میں کس طرح بڑی تعداد میں موجود تھے۔ درخواست گزار نے مرکز اور دہلی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لوگوں کی جانوں کے تحفظ میں لاپرواہی کا الزام لگایا۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ہریش کیش رائے کی بنچ نے سپریہ پنڈت کی درخواست کی سماعت کے بعد حکومت کا جواب طلب کیا تھا۔ درخواست میں تبلیغی جماعت کے کانفرنس کے پہلوؤں پر سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جموں کی رہنے والی وکیل سوپریہ پنڈتا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی نمائندوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں کو جمع ہونے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ پوری دنیا پر کورونا کا خطرہ منڈلا رہاتھا۔ درخواست میں دہلی اور ملک کے لاکھوں شہریوں کی صحت کو خطرے میں ڈالنے کے لئے مرکز، دہلی حکومت اور دہلی پولیس کے کردار پر سوالیہ نشان لگایا گیا ہے۔ مرکز کی وکالت کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل (ایس جی) تشار مہتا نے بنچ کو بتایا کہ ہم ایک ہفتہ کے اندر جواب داخل کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *