کابل گرودوارے پر حملہ قاتلانہ جرم، داعش کورونا سے زیادہ مہلک: دہلی اقلیتی کمیشن

DMC

نئی دہلی: آئی ایس آئی ایس (داعش) کے مجرموں کے ہاتھوں کابل کے ایک گرودوارے پر مجرمانہ حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے اس کی شدید مذمت کی اور اس پر عملدرآمد، منصوبہ بندی کرنے والوں اور ان کی حمایت کرنے والے مجرموں کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد ان مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور ان کو پھانسی دی جائے۔ ڈاکٹر خان معروف اسلامی اسکالر ہیں جنہوں نے مصر کی الازہر یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے اور وہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے تین میقات صدر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش ایک پاگل تنظیم ہے جو خارج از اسلام خوارج کے نظریات کو مانتی ہے جنھوں نے ابتداء اسلام میں سر اٹھایا تھا اور گذشتہ پندرہ صدیوں میں ان کو مسلمانوں نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔
ڈاکٹر خان نے کہا کہ داعش کورونا وائرس سے بھی زیادہ مہلک ہے اور اسے زمین کے چہرے سے بے رحمی کے ساتھ ختم کردیا جانا چاہئے۔ کوئی بھی، مسلمان یا کوئی اور جو داعش کی حمایت کرتا ہے وہ اسلام، مسلمانوں اور انسانیت کا دشمن ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان:کابل کے گردوارہ پردہشت گردانہ حملہ، 25لوگوں کی موت

 

ڈاکٹر خان نے سکھ بھائیوں اور بہنوں کو دلی تعزیت پیش کی، سکھ بھائیوں اور بہنوں سے معافی مانگی اور کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان ان کے غم کو محسوس کرتے ہیں اور کابل میں اس مجرمانہ حملے کے دوران قیمتی جانوں سے ہاتھ دھونے والے شہید سکھ بھائیوں کی روح کے لئے اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں۔ڈاکٹر خان پہلے ہندوستانی مسلمان رہنما تھے جنھوں نے داعش کی اسی وقت مذمت کی تھی جب اس نے پہلے پہل سر اٹھایا تھا۔ انہوں نے یہ مذمت اپنی ذاتی حیثیت کے ساتھ ساتھ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی جانب سے بھی کی تھی جس کے وہ اس وقت سربراہ تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *