
وقت آگیا ہے کہ زراعت میں نجی شعبہ کی شراکت میں اضافہ ہو:مودی
نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز کہا کہ ہمارے ملک میں معاہدہ کے تحت کاشتکاری پہلے سے ہوتی چلی آرہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زراعت کے شعبے میں تحقیق و ترقی میں عمومی حصہ نجی شعبہ کا ہے۔ اس لئے اب وقت آگیا ہے کہ اس میں نجی شعبے کی شراکت میں اضافہ ہونا چاہئے۔ مودی کے مطابق ہمیں کاشتکاروں کو ایسا اختیار دینا چاہئے کہ وہ گندم اور چاول کی کاشت تک ہی محدود نہ رہیں۔ خیال رہے کہ پی ایم زرعی شعبے میں بجٹ کے نفاذ سے متعلق ایک ویب نار سے خطاب کر رہے تھے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ہمیں ایسی ٹکنالوجی اور بیج فراہم کرنے ہوں گے جو زمین کے لئے کارآمد ہوں اور اس میں بھر پور مقدار میں تغذیہ بھی موجود ہو۔مودی کے مطابق ہمیں زراعت کے شعبے سے متعلق اسٹارٹ اپ کو فروغ دینا ہوگا، نوجوانوں کواس سے جوڑنا ہے۔مودی کے مطابق کورونا کے دوران ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح اسٹارٹ اپ کے ذریعے لوگوں کے گھروں میں پھل اور سبزیاں پہنچی۔ یہ دیکھا جاتا ہے کہ زیادہ تر اسٹارٹ اپ صرف نوجوانوں نے کی تھی۔مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کا وژن واضح ہے، مائیکرو ڈریگیشن فنڈ کی رقم دگنی کردی گئی ہے۔ ملک کی 1000 مزید منڈیوں کو ای نام کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت کی سوچ ان تمام فیصلوں میں جھلکتی ہے اور حکومت کا وژن سامنے آتا ہے۔مودی کے مطابق اکیسویں صدی میں زرعی پیداوار میں اضافہ کے باعث ہندوستان کو فوڈ پروسیسنگ میں انقلاب اور ویلیو ایڈیشن کی ضرورت ہے۔ مودی کے مطابق ہمیں زراعت کے ہر شعبے کی پروسیسنگ پر زیادہ توجہ دینی ہوگی۔ اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ کاشتکاروں کو اپنے گاؤں کے قریب اسٹوریج کی سہولیات مہیا ہوں۔