نئی دہلی:ملک میں کوروناوائرس کا قہرجاری ہے۔کوروناوائرس کی روک تھام کےلئے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔کوروناوائرس تیزی پھیلنے کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے۔دہلی میں لاک ڈاؤن کے بعد یہاں سے اتر پردیش، بہار اور جھارکھنڈ جانے والے مزدوروں کا سیلاب سا آ گیا ہے۔ دہلی سے یوپی کے لئے نکلنے والی سڑکوں پر سینکڑوں مزدور ہیں۔ یہ مزدور اپنے ضرورت کے سامان سر پر اٹھا کر بچوں اور خواتین سمیت اپنے گھر کے سفر پر نکل پڑے ہیں۔
دہلی کے آنند وہار اور یوپی کے کوشامبی بس اڈے پر ہزاروں لوگ اپنے گھر جانے کو موجود ہیں۔ دہلی میں ان کے لئے زندگی اتنی مشکل ہے کہ انہیں ہر حال میں اپنا گاؤں پہنچنا ہے۔دہلی کے آنند وہار بس اڈے سے ڈی ٹی سی کی بسیں ان مزدوروں کو ایٹہ، اٹاوہ، جھانسی، آگرہ، بلند شہر، گورکھپور، لکھنؤ لے کر جا رہی ہے۔ بہار اور جھارکھنڈ جانے والے مزدوروں کے پاس تو کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ دہلی پولیس کے جوان ان مزدوروں کو لائن میں لگوا کر بسوں میں چڑھا رہے ہیں۔
دہلی کے غازی پور میں بھی مزدوروں کی بھاری بھیڑ موجود ہے۔ یہاں کوئی انتظام نہیں ہے۔ دہلی پولیس کے کچھ جوان انہیں مسلسل سمجھا رہے ہیں، لیکن مزدور گزرتے وقت کے ساتھ اپنی پریشانیاں رہے ہیں. مزدوروں کے پاس کچھ گھنٹے کے لئے کھانے پینے کا انتظام ہے، لیکن پانی ادویات کی بھاری قلت ہے۔ آس پاس کے رہائشی علاقوں کے کچھ لوگ گھر سے کھانا بنا کر انہیں دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ملک میں ڈاک ڈاؤن کا آج چوتھادن ہے۔دہلی ، ممبئی ، مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، گوا، یوپی ، دہلی این سی آرکے علاوہ ملک کے دیگرحصوں میں دہاڑی پرکام کرنے والے مزدور، کارخانوں اورچھوٹی چھوٹی کمپنیوں میں کام کرنے والے مزدور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے بس ہوگئے ہیں۔کیونکہ ان کے کھانے کے پیسے نہیں ہیں۔مالکان، ٹھیکیداربھی مزدروں کا حال چال نہیں پوچھ رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ مزدورشہرچھوڑکراپنے آبائی وطن جانے کومجبورہوگئے ہیں لیکن گھرجانے کیلئے گاڑیوں کاکوئی بندوبست نہیں ہیں۔ان پریشانیوں کے باوجودمزدورپیدل ہی گھرجانے کومجبورہوگئے ہیں۔