
نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)جنوب مشرقی دہلی کے شاہین باغ کے علاقے میں پانچ سابق طلباء، جو اصل میں بہار کے رہنے ہیں،نے مولانا منتظرکویرغمال بنا لیا۔ ابوالفضل انکلیوکے فلیٹ میں مولانا کو زنجیروں سے باندھا گیا اور ان کے موبائل سے 25 لاکھ روپے تاوان مانگاگیا۔پولیس نے پانچوں اغوا کاروں کو مولانا کو بحفاظت آزاد کر کے گرفتار کرلیا۔ ملزمان سے چار موبائل، مولانا کا آدھار، اے ٹی ایم کارڈ، مولانا کو باندھی گئیں زنجیریں اور اس کی چابیاں برآمد ہوئی ہیں۔ مرکزی ملزم صداقت کا کہنا ہے کہ اس نے منتظر عالم کے پاس پانچ سال میں 20 لاکھ روپے جمع کروائے تھے۔ وہ ان کو واپس نہیں کررہے تھے۔ اسی لیے اس نے جرم کیا۔ایڈیشنل کمشنر پولیس، کرائم برانچ شبش سنگھ نے بتایا کہ شاہین باغ پولیس اسٹیشن میں 6 اپریل کو، ایم۔ مزمل نے شکایت کی تھی کہ ان کے بھائی مولانا منتظر 5 اپریل سے لاپتہ ہیں۔ کسی نے اپنے بھائی کے موبائل سے واٹس ایپ کال کی اور 25 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ مقامی پولیس کے علاوہ کرائم برانچ بھی رپورٹ درج کرکے تفتیش میں شامل تھی۔تحقیقات کے لیے ڈی سی پی بھیشما سنگھ، انسپکٹر دنیش کمار،وجے پال، سنجے نیولیا، ایس آئی ارون سندھو کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران پولیس نے سابق طالب علم کے ساتھ مولانا کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی۔ تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ واقعے کے دن سے ہی صداقت کا موبائل بند تھا۔ اس کے کنبے کے موبائل بھی بند پائے گئے۔ صداقت کی اہلیہ کے موبائل کا آخری جگہ نوئیڈا سیکٹر 5 کے گاؤں ہورولا سے ملا۔ ہارولا میں صداقت کی سسرال ہے۔ جمعہ کے روز پولیس نے معلومات اکھٹا کیں اورصداقت کوسسرال سے گرفتار کرلیا۔