نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)کورو نا مہاماری سے پریشان ملک کی عوام کو اس وقت مہگائی کی دوہری مار کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔ ایک طرف جہاں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو پریشان کردیا ہے، دوسری طرف رسوئی گیس (ایل پی جی پرائس ہائک) کی قیمتوں میں بھی اضافے نے بھی لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ دو مہینے میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں تقریبا 8 روپئے کا اضافہ ہوا ہے، وہیں ایل پی جی گیس بھی 125 روپئے مہنگی ہوگئی ہے۔ دو مہینے میں ہونے والے اضافے کو سمجھنے کے لیے ہم ایک جنوری 2021 اور ایک مارچ 2021 کی قیمتوں کو تقابلی انداز میں سمجھتے ہیں۔ آئی او سی ایل کے مطابق اگر ہم صرف دہلی کی بات کریں تو یکم جنوری 2021 کو پٹرول کی قیمت 83.71 روپئے فی لیٹر تھی۔ آج یعنی یکم مارچ سے اسے بڑھا کر 91.17 روپئے فی لیٹر کردی گئی ہے۔ اسی طرح یکم جنوری کو ڈیزل کی قیمت فی لیٹر 73.87 روپئے تھی، دو ماہ بعد یکم مارچ کو یہ بڑھ کر 81.47 روپئے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔ گزشتہ2 ماہ میں 6 ویں بار اس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کا اثر اب لوگوں کی پلیٹ میں نظر آنے لگا ہے۔ یکم جنوری 2021 کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 694 روپئے تھی۔ یکم مارچ کو یہ بڑھ کر 819 روپئے فی سلنڈر ہوگئی ہے۔ یعنی اب آپ کو ہر سلنڈر پر125 روپئے زیادہ دینا ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ صرف دہلی کی قیمتوں کے بارے میں بات کی جارہی ہے، کچھ ریاستوں میں آپ کو دہلی سے زیادہ قیمت ادا کرنا ہوگا۔ایک طرف کورونا کی وبا کی وجہ سے لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے، دوسری طرف مہنگائی نے لوگوں کے چیلنجوں میں اضافہ کیا ہے۔