بھوپال (آئی این ایس انڈیا) اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے چھٹے روز پیر کو لو جہاد کے خلاف آزادیئ مذہب بل 2021 منظور ہو گیا۔ اسمبلی کے اسپیکر گریش گوتم نے ایوان میں بل پر بحث کے لئے 15 منٹ کا وقت طے کیا تھا، لیکن کسی نے بھی اس بل پر اعتراض نہیں کیا۔ حکومت نے اس قانون کو ریاست میں 9 جنوری 2021 کو ایک آرڈیننس کے ذریعے 6 ماہ کی مدت کے لئے نافذ کیا ہے۔ اس میں ملزم کو 10سال قید کی سزا اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے تک کی سزا کی تجویز ہے۔ آرڈیننس کے نفاذ کے بعد سے 11 فروری تک 23 کیس درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سے بھوپال ڈویژ ن میں سات، اندور میں پانچ، جبل پور اور ریوا میں چار اور گوالیار میں تین کیسز درج ہیں۔ اس سے قبل وقفہئ سوال کے دوران اسکولی تعلیم وزیر اندر سنگھ پرمار نے کہا کہ چاہے سی بی ایس ای اسکول ہو یا ثانوی تعلیم بورڈ سے منظور شدہ اسکول کورونا مدت میں بچوں سے صرف ٹیوشن فیس وصول کرنے کے مجاز ہوں گے۔ اگر کوئی اسکول ہدایات پر عمل نہیں کرتا ہے تو اس کی منظوری ختم کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں حکومت آج ریاست کے تمام کلکٹر کو ہدایات جاری کرے گی۔ اس سے قبل بی جے پی کے ممبر اسمبلی بہادر سنگھ چوہان نے دھار کے ایک اسکول کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اس پر کانگریس اور بی جے پی کے متعدد ارکان اسمبلی نے الزام لگایا کہ کئی اسکول بچوں سے پوری فیس لے رہے ہیں۔ نہ دینے پر بچوں کو امتحانات سے منع کیا جارہا ہے۔