میرٹھ (آئی این ایس انڈیا) دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے اتوار کے روز میرٹھ میں کسان مہا پنچایت کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر کجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ کسانوں پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہیں، ان کے راستے میں کیل لگائی جارہی ہے۔ انگریزوں نے ہمارے کسانوں پر اتنا ظلم نہیں کیا تھا، بی جے پی نے انگریزوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔اب وہ ہمارے کسانوں کیخلاف جھوٹے مقدمات چلا رہے ہیں۔ کسان ہمارے ملک کا دشمن نہیں ہے۔ کجریوال نے زرعی قوانین کو ڈیتھ وارنٹ قرار دیا۔اروند کیجریوال نے کہا کہ جب بھی انگریز لگان وصول کرنے آتے تھے،تب بھی انہوں نے ایسے مظالم نہیں کیے تھے، مرکزی سرکار نے ظلم میں انگریزوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ کجریوال نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ لال قلعے کا اسکینڈل ان ہی لوگوں نے انجام دیا ہے۔
کجریوال نے کہا کہ میں دہلی کا وزیر اعلی ہوں، میرے پاس اترپردیش سے بھی بہت سے لوگ آ تے ہیں۔ پنجاب سے بھی لوگ آتے ہیں۔ سبھوں نے کہا کہ اس دن سب نے جان بوجھ کر راستہ دیا۔ جان بوجھ کر وہاں بھیجا گیا، جھنڈے لہرانے والے ان کے ہی کارکن تھے، ہمارا کسان مر سکتا ہے لیکن ملک کو شرمندہ نہیں ہونے دے گا۔ کجریوال نے کہا کہ آج بی جے پی کی مرکزی حکومت غداری کا مقدمہ چلا رہی ہے۔ انگریزوں نے اتنی ہمت نہیں کی تھی، کسان کو دہشت گرد کہا جاتا ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کیا آپ دہشت گرد ہیں؟ ایسے ہزاروں کسان ہیں۔ ایک کسان کے دو بیٹے ہیں۔ ایک بیٹا ملک کی بارڈر پر اور دوسرا بیٹا دہلی کی سرحد پر پایا جائے گا۔ آج جب ملک کی سرحد پر کھڑا نوجوان دیکھتا ہے کہ اس کے بھائی اور والد کو دہشت گرد کہا جاتا ہے تو پھر اس کے دل پر کیا گزر رہی ہوگی؟کجریوال نے کہا کہ آج اس کے ملک کا کسان بہت ہی تکلیف میں ہے۔ کسان اپنے بھائی کنبے سمیت 95 دن سے سخت سردی میں دہلی کی سرحد پر دھرنے پر بیٹھا ہے۔ 250 سے زیادہ کسان بھائی شہید ہوچکے ہیں۔ لیکن حکومت کے سر پر کوئی جوئیں نہیں رینگ رہی ہیں۔ خیا ل رہے کہ اس مہا پنچایت کا اہتمام عام آدمی پارٹی (آپ) کی طرف سے روہٹا بائی پاس پر سنسکرتی ریزرٹ میں کیا گیا تھا۔ اس مہاپنچایت کا تعلق یوپی میں 2022 کے اسمبلی انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی کی سیاسی مہم سے ہے۔