نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)سی اے اے کے خلاف مظاہروں کے دوران ملک میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں این آئی اے کی حراست کے دوران گرفتار کشمیری خاتون کی کووڈ 19 کی تحقیقاتی رپورٹ مثبت سامنے آئی ہے۔ اس سال کے شروع میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ جج نے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو ہدایت دی کہ حنا بشیر بیگ کو فوری طور پر لوک نائک جے پرکاش (ایل این جے پی) اسپتال میں داخل کرایا جائے۔عدالت نے اس کیس میں ان کے شوہر جہاں زیب سمیع اور دیگر ملزم عبدالباسط کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا کیوں کہ تفتیشی ایجنسی نے اسے مزید ریمانڈ پر رکھنے کا مطالبہ نہیں کیاتھا۔ ادھر بیگ کے وکیل ایم ایس خان نے دو ماہ کے لئے عبوری ضمانت کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس درخواست پر سماعت ہونے کا امکان ہے۔ان کے وکیل نے کہاکہ دہلی کورونا وائرس کے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملات اور سرکاری اسپتالوں میں علاج و معالجے کی مناسب سہولیات کی عدم فراہمی سے نمٹنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ میڈیا میں یہ خبر آنے کے بعد کہ دہلی حکومت کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج کی سہولیات کافقدان ہے، اسے56 نجی اسپتالوں کی فہرست جاری کرنے پر مجبورہوناپڑا۔
تفتیشی ایجنسی نے کہا تھا کہ ملزمان کو دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے نظریہ کو عام کرنے اور ترمیم شدہ شہریت ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت کی ہدایت پر ملزم کی کووڈ 19 جانچ 6 جون کو ہوئی، جب کہ اس کی 10 روزہ تحویل اتوار کو ختم ہوگئی۔این آئی اے نے عدالت کو بتایاکہ ملزمین جہاں جہاں زیب سمیع اور محمد عبدالباسط کی کووڈ 19 تحقیقاتی رپورٹ منفی آئی ہے لیکن حنا بشیر بیگ کی (کوویڈ 19جانچ) رپورٹ مثبت آئی ہے۔ 20 مارچ کو این آئی اے نے غیرقانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی پی اے) کی متعلقہ دفعات کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 120 (بی) (مجرمانہ سازش)، 124 (اے)کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے۔