جودھ پور پولیس امریکی پولیس بن گئی

چالان پر اعتراض کرنے پر جارج فلائیڈ کی کہانی دہرادی گئی

jodhpur-police
فوٹو:این بی ٹی سے اسکرین شاراٹ

جودھپور (آئی این ایس انڈیا):امریکی پولیس کے ذریعہ سیاہ فام شخص کی گردن گھٹنے سے دبانے سے ہوئی موت کے بعد امریکہ میں احتجاج جاری ہے، وہیں جودھپور میں جارج فلائیڈ کی کہانی جودھپور پولیس کے ذریعہ دہرادی گئی۔ اطلاع کے مطابق جمعرات کے روز راجستھان کے جودھ پور میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ دیکھا گیا تھا۔ چالان کاٹنے پر احتجاج کرنے پرپولیس نے ایک نوجوان کی گردن کو گھٹنوں سے دبا کرزدو کوب کیا۔ اس دوران ایک فوجی اور دو دیگر افراد نے اس نوجوان کے پاؤں پکڑے ہوئے تھے۔ بعدازاں جب اس نوجوان کو چنگل سے رہا کیا گیا،تو اس نے ایک پولیس اہلکار کو پکڑ کر جی بھر پٹائی کرڈالی۔جس سے جائے وقوعہ پر بھیڑ بھی جمع ہوگئی۔ جمعرات کے روز پولیس شہر میں لوگوں کو معاشرتی دوری کی پیروی نہ کرنے اور چہرے پر ماسک نہ لگانے پر چالان کررہی تھی۔ اس دوران پولیس کا ایک نوجوان سے جھگڑا ہوا۔ اسی دوران دوسرے نوجوان نے اپنے موبائل سے اس واقعہ کی ویڈیو بنانا شروع کردی۔ اس نوجوان کا کہنا تھا کہ اس نے ماسک لگا رکھا ہے، لیکن پولیس نے اسے کھینچ کر پھینک دیا، پولیس کو نوجوان کی ویڈیو بنانا پسند نہیں آیا،پولیس نے نوجوان کے ہاتھ سے موبائل پکڑ کر نیچے گرادیا۔امریکی پولیس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جودھپور پولیس نے اس نوجوان کے گلے کو گھٹنے سے دباکر پٹائی کی اور پھر موبائل بھی چھین لیا۔پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ دو پولیس اہلکارماسک اور سماجی فاصلہ نہ ہونے پر چالان کر رہے تھے، اسی دوران مکیش نامی ایک نوجوان پولیس اہلکار سے الجھ گیا، اور پولیس اہلکار کی وردی بھی پھاڑدی۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مکیش مجرمانہ ریکارڈ کا حامل بھی ہے۔ پرتاپ نگر پولیس اسٹیشن کے پولیس اہلکاروں کی رپورٹ پر مکیش کے خلاف ایف آئی آر درج کرلیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *