
نئی دہلی:حیدرآبادکے تلنگانہ میں خاتون ڈاکٹرکی اجتماعی عصمت دری اورقتل کے ملزمان کو جمعہ کی صبح 3 بجے انکاؤنٹر کر دیا گیا ہے۔ان چاروں ملزمان پر ویٹینری خاتون ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری اورقتلکا الزام تھا۔پولس کا دعویٰ ہے کہ یہ سبھی ملزمان بھاگنے کی کوشش کررہے تھے اوراس دوران پولس کی جانب سے ہوئی فائرنگ میں سبھی ملزمین مارے گئے ہیں۔بتادیں کہ یہ چاروں ملزمین پولیس کی تحویل میں تھے اور ان کو چرلہ پلی جیل کی ہائی سیکوریٹی والی جیل میں رکھا گیا تھا جہاں پولیس کا بھاری بندوبست تھا اور زائد پولیس بھی جیل کے قریب تعینات کی گئی تھی۔
پولس کے مطابق، ملزمین کو اس واردات کے اصل مقام پر لے جایاجارہاتھا جہاں انہوں نے وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی تاکہ اس واردات کی دوبارہ منظر کشی کے لئے لے جایا جارہا تھا کہ اس واردات کے سلسلہ میں تفصیلات حاصل کی جاسکیں اور یہ دیکھا جائے کہ کس طرح انہوں نے یہ واردات انجام دی تاہم یہ ملزمین بھاگنے کی کوشش کررہے تھے جس پر پولیس عہدیداروں نے ان پرفائرنگ کردی۔تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کیاگیا تاہم گولی کے زخم کے سبب ان کی موت ہوگئی۔
Hyderabad: Pistol seen in the hand of one the accused in the rape and murder of the woman veterinarian killed in encounter earlier today by Police. #Telangana pic.twitter.com/PASP0Nq3Lr
— ANI (@ANI) December 6, 2019
شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں 26سالہ وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلادینے کی واردات میں ملوث تمام چار ملزمین انکاونٹر میں ہلاک ہوگئے۔یہ انکاونٹر کل شب تقریبا ساڑھے تین بجے پیش آیا۔سائبرآباد پولیس نے یہ بات بتائی۔پولس کے مطابق، اس انکاؤنٹرمیں دوپولس اہلکاربھی زخمی ہوگئے ہیں اوردونوں پولس اہلکاروں کواسپتال میں داخل کرایاگیاہے۔