پٹنہ(آئی این ایس انڈیا):پورنیہ ایک ایسا ضلع جو حال ہی میں ڈھائی سو سال کاہوا ہے۔ پورنیہ بہار کا پہلا ضلع ہے جس نے 250 سال پورے کئے، لہذا اس پر مرکزی سطح کے ذرائع ابلاغ سے لے کر سوشل میڈیا تک بحث ہوئی۔ اس ضلع کی 250 ویں سالگرہ پر بالی ووڈ اور آرٹ کی دنیا کی مشہور شخصیات نے مبارکباد پیش کی لیکن ان دنوں پورنیہ کسی اور وجہ سے زیر بحث ہے۔اب اس ضلع کی بات ہوائی اڈے کے حوالے سے کی جارہی ہے۔ سیمانچل کے سب سے بڑے ضلع پورنیہ میں ہوائی اڈے کی تعمیر کے مطالبے میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔ اس کا پھیلاؤ پورنیا اور سیمانچل کے دیگر اضلاع میں شروع ہوچکا ہے۔ یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب بہار میں اسمبلی انتخابات میں صرف چند ماہ باقی ہیں۔دراصل پورنیہ کے چونپور میں ایک فوجی ہوائی اڈہ ہے۔ یہ فوجی ہوائی اڈہ 1960 کی دہائی کا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہندوستان اور چین کے مابین جنگ کے پیش نظر یہ فوجی ہوائی اڈہ تعمیر کیا گیا تھا۔ 2014 میں، اس فوجی ہوائی اڈے کو پورنیہ ہوائی اڈے تک پھیلانے کی بات کی گئی تھی۔ اس کیلئے تقریبا 53 53 ایکڑ اراضی حاصل کیاجاناتھا۔20 کروڑ کی رقم بھی زمین کے حصول کے لئے سرکاری خزانے میں جمع ہے لیکن یہ کیس عدالت جانے کی وجہ سے تقریبا 6 6 سال کے بعد بھی زیر التوا ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے لوگوں میں ناراضگی ہے۔ سوشل میڈیا سمیت ہر علاقے کے لوگ پورنیہ ایئر پورٹ کا مطالبہ اٹھا رہے ہیں۔ بتادیں کہ پورنیہ سے ہوائی خدمت شروع ہونے پر سیمانچل اور کوسی کے سات اضلاع کے عوام مستفید ہوں گے۔ ابھی انہیں دہلی جانے کے لئے باگڈوگرا جانا پڑتاہے، پیسوں کے ساتھ بھی زیادہ وقت لگتا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ اس مطالبے کا بہار کی سیاست پر کیا اثر پڑے گا۔کسی وقت، آر جے ڈی کے مضبوط گڑھ پورنیہ سمیت سیمانچل میں بی جے پی اور جے ڈی یو کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے۔ خاص طور پر پورنیہ جے ڈی یو کے لئے ایک بہت اہم ضلع ہے، 2014 میں مودی لہر میں بھی جے ڈی یو نے اس ضلع سے لوک سبھا سیٹ حاصل کی تھی۔