اب گھر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوگی سپریم کورٹ کی سماعت
نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا)ہندوستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے کورونا وائرس نے سپریم کورٹ کے 50 فیصد عملے کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ اب ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق عملے کا نمونہ لینے کے بعد عدالت کے احاطے میں پچاس فیصد افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ تمام جج گھر سے کام کریں گے اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے معاملے کی سماعت کریں گے۔ اسی کے ساتھ ہی اب عدالتی کمرہ سمیت پورے عدالتی احاطے کو سینیٹائز کیا جارہا ہے ہے۔ سپریم کورٹ کے جج نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بہت سی بنچ پیر کو اپنے مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد بیٹھیں گی۔ یہ بھی بتایا کہ ہفتے کے روز 90 ملازمین نے کوویڈ ٹیسٹ کرایا، ان میں سے 44 ملازمین پوزیٹیو رہے ڈجس کی وجہ سے کچھ جج خوفزدہ ہیں۔ اسی دوران ایک دیگرجج کے مطابق سپریم کورٹ میں بیشتر عملے اور کلرک کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ جبکہ پہلے کچھ ججوں کوکورونا ہوا تھا لیکن وہ جلد ہی صحت یاب ہوگئے۔ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران تقریباًدس لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد ہندوستان کو کورونا وائرس کی نئی لہر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پیر کے روز 168912 نئے کیسز سامنے آئے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں کورونا کی تعداد ایک دن میں مسلسل1 لاکھ سے زیادہ کو عبور کررہی ہے۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کی وجہ سے 904 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔