نرملا سیتارامن کے فیصلوں پر سنگھ پریوار میں اختلاف

nirmala-sitharaman

نئی دہلی (آئی این ایس انڈیا): سنگھ پریوار میں اہم معاشی اصلاحات کے معاملے پر اختلافات منظرعام پر آئے ہیں۔ آر ایس ایس کی ایک تنظیم بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) نے وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے سرکاری شعبے کی یونٹس(PSUs) کی نجکاری اور انویسٹمنٹ کے بڑے پیمانے پر اعلان کے خلاف 10 جون کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ہندوستانی ٹریڈ یونین کے لیڈر ناراض ہیں کہ مودی سرکار نے ٹریڈ یونینوں سے بات کیے بغیر ہی سرکاری کاروائیوں کی نجکاری اور ان کی سرمایہ کاری کا ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ کارکنوں کے مفادات کے خلاف مودی حکومت کی اس پالیسی کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے ملک بھر میں تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتیہ مزدور سنگھ کے زونل سکریٹری نے بتایاکہ ہم 10 جون سے ملک بھر میں مظاہرے اور انتخابی مہم شروع کرنے جارہے ہیں۔ مودی حکومت اصلاح کے نام پر مزدور مخالف فیصلے لے رہی ہے۔ یہ اصلاحی پیکیج ملک کے مفاد کے خلاف ہے۔ حکومت سونے کا انڈا دینے والی مرغی کو ہی مارنا چاہتی ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق ہندوستانی مزدور یونین کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ملک میں مودی حکومت کے خلاف ’سیوپبلک سیکٹر، سیوانڈیا‘مہم شروع کریں گے۔ منافع کمانے والی کمپنیوں کو فروخت کرنے کے لئے ملک بھر میں مخالفت شروع ہوگی۔ ریلوے اور دفاعی آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کی کارپوریٹیشن کا فیصلہ غلط ہے۔ کوئلے کے شعبے کی کاروباری کا طریقہ مزدوروں کے مفاد میں نہیں ہے۔ بی ایم ایس کا خیال ہے کہ دفاع جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں ایف ڈی آئی غلط ہے۔ہندوستانی مزدور یونین کے علاوہ ملک کی 10 بڑی مرکزی مزدوریونینیں بھی متحرک ہو چکی ہیں اور حکومت کو گھیرنے کے لئے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *