گوڈسے نوازکاکانگریس میں داخلہ باعث شرم:دگ وجے سنگھ

بھوپال(آئی این ایس انڈیا)مدھیہ پردیش کے گوالیارمیں وارڈنمبر44 سے کونسلر اور ہندو مہاسبھاکے لیڈر بابو لال چورسیا کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں،لیکن اس پر پارٹی کے اندراختلاف ابھراہے۔گاندھی نوازکانگریس میں گوڈسے نوازکے داخلے پرہرطرف سے سوال اٹھ رہے ہیں۔ بابوال اس وارڈ سے تعلق رکھنے والے کونسلر ہیں جہاں گوڈسے مندرتعمیرہواتھا۔ سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ کی موجودگی میں ان کا پارٹی میں خیرمقدم کیا گیا۔۔سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ پوچھ رہے ہیں کہ بابوال کون ہیں جبکہ سابق مرکزی وزیر ارون یادو یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا بھوپال کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر مستقبل میں کانگریس میں داخل ہوں گی، کیا کانگریس انہیں قبول کرے گی۔

سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ نے یہ سوال اٹھایاہے کہ مہاتما گاندھی کا قتل کرنے والے گوڈسے کاپجاری چورسیا کون ہے، وہ اب بھی زندہ ہے، ہمیں اس پر شرم ہے۔کانگریس کے سابق صدر ارون یادو نے کہاہے کہ انہیں گوڈسے کے مندر کی تعمیر کرنا اور پھر اس کو گاندھی کے نظریہ سے صلح کرنا مناسب نہیں لگتا ہے، لہٰذاانہوں نے احتجاج میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ کچھ کانگریس قائدین اس معاملے پر آواز اٹھارہے ہیں، لیکن کچھ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ پارٹی کا سرکاری موقف کیاہے۔ سابق وزیر جیتو پٹواری نے کہاہے کہ یہ معاملہ سینئرقائدین کے علم میں ہے۔ ارون یادو کے اپنے جذبات ہیں اور وہ آپ کو صحیح وقت پر بتائیں گے۔ بی جے پی قائدین کانگریس سے یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ گوڈسے کے پجاری کانگریس میں کیسے شامل ہوئے۔بی جے پی رہنما وشواس سارنگ نے کہا کہ اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہوسکتی ہے۔

پڑھیں: بہارمیں ڈاکٹروں کی 63ہزاراسامیاں جلدپُرکی جائیں گی:منگل پانڈے

Leave a Reply

Your email address will not be published.