
بھوپال (آئی این ایس انڈیا) کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات نے مدھیہ پردیش کی طبی خدمات کو بے نقاب کردیا ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آکسیجن کی سطح میں کمی کے درمیان ہونے والی اموات نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔ ابھی دو دن پہلے ہی شہڈول میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 6 مریضوں کی موت ہوگئی، جبکہ اب بھوپال کے ایک واقعے میں 10 مریضوں کے ہلاک ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ مبینہ طور پر ان مریض کی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ ریاست کے دارالحکومت بھوپال کے پیپلز میڈیکل کالج میں پیر کو صبح 5 سے 7 کے درمیان 10 کورونا مریضوں کی موت کی اطلاع ہے۔ ان تمام مریضوں کو ڈی بلاک کے کوڈ وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ پیر کی صبح اچانک آکسیجن کی سپلائی کم ہوئی اور آئی سی یو میں داخل مریض گھبرانے لگے اور آہستہ آہستہ ان کی موت ہوگئی۔اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت کے الزامات کی تردید کی ہے۔ تاہم جاں بحق مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پیپلز اسپتال میں آکسیجن کی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی تھی۔ بہت سارے مریضوں نے اس وقت کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی دکھائی، جس میں مشین پر آکسیجن پریشر کی سطح کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اسپتال نے کئی گھنٹوں تک اس واقعے پر خاموشی اختیار کی۔ اس واقعے کے 12 گھنٹوں کے بعد اسپتال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہاں بہت ہی کم وقت کے لئے آکسیجن پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اسپتال نے ریسکیو میں کہا کہ بہت سے دیگرمریضوں کو بھی آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا، لہٰذا اگر آکسیجن کی سطح میں کمی کی وجہ سے اموات ہوئیں تو ان پربھی یہی اثر ہوتا۔ تاہم مہلوکین کے لواحقین کا الزام یہ ہے کہ تمام مریضوں کی موت آکسیجن کی سطح کم ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔