لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگ اب جاسکیں گے اپنے گھر،وزارت داخلہ نے جاری کی گائڈ لائن

lockdownd

ملک میں کوروناوائرس کا قہر جاری ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں محنت کش مزدور، طلبا اورسیاح سمیت دیگرلوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ملک میں جاری کورونابحران کے بیچ مرکزی سرکار نے لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے لوگوں کوبڑی راحت دی ہے۔لاک ڈاؤن میں پھنسے محنت کش مزدور،طلبا، تیرتھ یاتری اورسیاح اب اپنی ریاست یعنی گھرجاسکیں گے۔حالانکہ اس کے لئے ریاستی حکومت کی رضامندی کی ضرورت ہوگی۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری گائڈ لائن وہدایت کے مطابق، دوسری ریاستوں میں جانے کی اجازت صرف بسوں سے ملے گی اورگھرپہنچنے کے بعد انہیں کورنٹائن میں رہناہوگا۔
مرکزی داخلہ سکریٹری نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آج خط لکھ کر ان لوگوں کی ایک ریاست سے دوسری ریاست میں آمد وفت کی سہولت مہیا کرنے کو کہا ہے۔ اس سے پہلے دونوں متعلقہ ریاستوں کو اس بارے میں مشورہ کرکے اتفاق رائے بنانی ہوگی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اس کےلئے نوڈل افسر کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ پھنسے ہوئے لوگوں کی ریاستوں میں آنے اور انہیں بھیجنےکےلئے معیاری پروٹوکول بنانے کو کہا گیا ہے۔


گائڈ لائن میں کہاگیاہے کہ تمام ریاست اور مرکز کے زیر انتظام ریاست نوڈل افسر کی تقرری کرے جو تمام ہدایات پر عمل کریں۔اتنا ہی نہیں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں پہنچنے والے لوگوں کی تفصیلات بھی رکھی جائے گی۔گائڈلائن کے مطابق،اگر پھنسے ہوئے گروپ میں لوگ ایک ریاست یا مرکز زیرانتظام علاقہ سے دوسری ریاست یا مرکز زیرانتظام ریاست جانا چاہتے ہیں تو بھیجنے والے اور جس ریاست میں وہ گروپ جا رہا ہے دونوں ریاست ایک دوسرے کی باہمی رضامندی کے ساتھ سڑک کے ذریعے بھیج سکتے ہیں۔
کسی بھی شخص کو بھیجنے سے پہلے اس کی اسکریننگ کی جائے اور اگر وہ پوری طرح ٹھیک نہیں پایا جائے تو ہی اسے بھیجنے کی منظوری دے دی جائے۔تارکین وطن محنت کشوں، مسافروں اور طالب علموں کو گروپ میں صرف بس ہی بھیجا جائے۔بھیجنے سے پہلے بس سینٹائزیشن کرایا جائے۔اتنا ہی نہیں سفر کے وقت سوشل ڈسٹینسنگ کی پیروی کی جائے۔راستے میں پڑنے والے ریاست یا مرکز زیرانتظام ریاست اس ریاست کے لئے راستہ دے گیجہاں پر یہ گاڑی جا رہی ہے۔جب کوئی شخص اپنی منزل تک پہنچ جائے گا تو مقامی محکمہ صحت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اسے ہوم کوارنٹائن میں رکھے۔اس دوران اس کے ہیلتھ چیک اپ کئے جائے۔ انہیں اپنے گھر پرکورنٹن رہنا ہوگا اور اگر ضرورت پڑے گی تو انہیں خصوصی کورنٹن مرکز میں بھی رکھا جا سکتا ہے۔ ان کی مسلسل صحت کی جانچ کی جائے گی۔ کورنٹن کےلئے مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *