نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا):ملک کانام بھارت رکھنے کی درخواست پرسپریم کورٹ نے مداخلت سے انکار کردیا ہے۔ عدالت نے کہاہے کہ اس درخواست پر حکومت کو مجازسمجھناچاہیے۔ عدالت نے کہاہے کہ اس سلسلے میں ایک میمورنڈم مرکز کو دیا جاسکتاہے۔ سی جے آئی ایس اے بوبڑے نے کہاہے کہ ہم یہ نہیں کرسکتے۔ آئین میں بھارت نام کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ ہمیشہ انڈیاہی بولا جاتا ہے، جو ایک یونانی لفظ ہے۔ ہم حکومت کو میمورنڈم دے سکتے ہیں۔سپریم کورٹ کے سامنے ایک کیس سامنے آیاہے،جس میں ملک کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست گزارکاکہنا ہے کہ ملک کا انگریزی نام انڈیا سے بدل کربھارت کردیا جاناچاہیے۔اس نے آئین کے آرٹیکل 1 میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے جس میں اس ملک کو انگریزی میں انڈیا اور ہندی میں بھارت کا نام دیا گیا تھا۔درخواست گزار نے کہا ہے کہ بھارت کا نام ایک ہونا چاہیے۔ یہاں بہت سے نام ہیں جیسے جمہوریہ ہند، ہندوستان، بھارت وغیرہ۔ اتنے نام نہیں ہونے چاہئیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کیاکہیں۔ مختلف کاغذات کے مختلف نام ہیں۔ آدھار کارڈ میں گورنمنٹ آف انڈیا،ڈرائیونگ لائسنس پر یونین آف انڈیا،پاسپورٹ پرری پبلک آف انڈیاہوتاہے۔ اس وجہ سے الجھن پیداہوتی ہے۔سب کوملک کا نام معلوم ہونا چاہیے۔درخواست گزار کا کہنا ہے کہ انڈیا کا لفظ غلامی کی علامت ہے اور یہ ہندوستان کی غلامی کی علامت ہے۔ لہٰذااس لفظ کی بجائے بھارت یاہندوستان کواستعمال کرنا چاہیے۔