ممبئی(آئی این ایس انڈیا) بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رنوت ایک بار پھر قانونی تنازعہ میں الجھی نظر آرہی ہیں۔ ممبئی کی اندھیری میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے پیر کے روز نغمہ نگار جاوید اختر کی بدنامی کے الزام میں کنگنا کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ عدالت نے وارنٹ اس لئے جاری کیا ہے کیوں کہ بار بار فون کر کے بلانے کے باوجود کنگنا تھانہ میں پیش نہیں ہوئی تھیں۔ عدالت نے اب کنگنا کو پولیس کے سامنے پیش ہونے کے لئے 22 مارچ تک کا وقت دیا ہے۔ اس دوران اگر کنگنا تھانہ پہنچتی ہیں تو خود بخود وارنٹ منسوخ سمجھا جائے گا۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت 26 مارچ کو ہوگی۔
ادھر کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے کہا کہ وہ وارنٹ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔جاوید اختر نے نومبر 2020 میں کنگنا کیخلاف شکایت درج کروائی تھی۔ان کے وکیل جے کمار بھاردواج نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے گذشتہ ماہ کنگنا کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے سمن جاری کیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں اور نہ ہی ان کی طرف سے کوئی جواب موصول ہوا۔ اس معاملے میں دسمبر 2020 میں اندھیری میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے جوہو پولیس سے جاوید اختر کی شکایت کی تحقیقات کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے 1 فروری کو رپورٹ عدالت میں دی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ (جاوید اختر) کی شکایت پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔
جاوید اختر کا کہنا ہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد کنگنا نے ان کا نام بالی ووڈ کی دھڑے بندی میں گھسیٹا ہے، جس سے ان شبیہ خراب ہوئی ہے نیز ریتک روشن کے معاملے میں ان پر جو الزامات لگائے گئے، ان سے ان کی شبیہ مسخ ہوئی ہے۔خیال رہے کہ کنگنا کی بہن اور منیجر رنگولی چندیل نے جاوید اختر پر کنگنا کو دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ جاوید اختر جی نے کنگنا کو گھر بلایا اور ریتک روشن سے معافی مانگنے کی دھمکی دی۔ مہیش بھٹ نے کنگنا پر چپلیں پھینکی تھیں، کیوں کہ کنگنا نے مہیش بھٹ کی فلم میں خودکش بمبار کا کردار ادا کرنے سے منع کردیا تھا۔