نئی دہلی:سپریم کورٹ نے ہفتہ یعنی آج ایودھیاپرفیصلہ سنایا۔اپنے فیصلے میں سب سے پہلے چیف جسٹس نے شیعہ وقف بورڈ کی عرضی خارج کردی۔اس کے بعدنرموہی اکھاڑے کا بھی دعوی ٰ خارج کردیاگیا۔سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ متنازعہ زمین رام للا وراجمان کی ہے۔جبکہ سنی وقف بورڈ کوایودھیامیں پانچ ایکڑزمین دینے کی ہدایت دی ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ مسلمانوں کومسجد کیلئے دوسری جگہ ملے گی۔
دوسری طرف سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بابری مسجد کی طرف سے فریق اقبال انصاری نے نیوزایجنسی اے این آئی سے کہاکہ ”میں اس بات سے خوش ہوں کہ آخرکارسپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنا دیاہے۔ میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا احترام کرتاہوں“۔
Iqbal Ansari, one of the litigants in Ayodhya case: I am happy that Supreme Court has finally delivered a verdict, I respect the judgement of the court. #AyodhyaJudgment pic.twitter.com/xNlCsguI2b
— ANI (@ANI) November 9, 2019
وہیں ایودھیامتنازعہ پرسپریم کورٹ کے اہم فیصلہ کے بعد ایودھیامعاملے میں سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفریاب جیلانی نے کہاکہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں، مگرہم مطمئن نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم بعد میں آگے کارروائی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
مزید پڑھیں: ایودھیامعاملہ:سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں،لیکن مطمئن نہیں:ظفریاب جیلانی