عائشہ نے خودکشی سے پہلے ہنستے ہوئے بنایا ویڈیو، پھر ندی میں چھلانگ لگاکر دے دی جان،Video

ayesha

احمد آباد میں ایک خاتون کی خودکشی کی ایسامعاملہ سامنے آیاہے، جس کے بارے میں جان کو ہرکسی کا کلیجہ کانپ اٹھے گا۔ایک شادی شدہ خاتون نے پہلے ویڈیوبنایا اوراحمدآباد کے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔اس ویڈیو میں عائشہ کے خودکشی کے پیچھے کا دکھ واضح طور پر جھلک رہاہے۔خاتون کی ویڈیوتیزی سے وائرل ہورہی ہے۔عائشہ 25فروری کودن میں سابرمتی ندی میں چھلانگ لگادی۔خودکشی کرنے سے پہلے اس نے آخری ویڈیو بنائی،جس میں وہ اپنے شوہرکوآزاد کررہی ہے، اس طرح ہنستے ہنستے ویڈیوبنائی اورموت کوگلے لگالیا۔عائشہ نے خودکشی کرنے سے پہلے اپنے والدین کوفون بھی کیاتھا۔والدین نے سمجھانے کی کوشش کی،عائشہ کوماں باپ نے فون پرکافی سمجھایا لیکن عائشہ نے نہیں مانیں اور آخرکاراس نے خودکشی کرلی۔آپ اس ویڈیو کے ذریعہ سمجھ سکتے ہیں۔

احمدآبادکی رہنے والی عائشہ نے خودکشی سے پہلے ایک جذباتی ویڈیوبنایا،اس میں عائشہ نے کہا”ہیلو، السلام علیکم، میرا نام عائشہ عارف خان… اورمیں جوکچھ بھی کرنے جارہی ہوں، میری مرضی سے کرنے جارہی ہوں۔اس میں کسی کا دباؤ نہیں ہے، اب بس کیا کہیں؟ یہ سمجھ لیجئے کہ خدا کی دی زندگی اتنی ہی تھی اورمجھے اتنی زندگی بہت سکون والی ملی۔اور ڈیڈ، کب تک لڑوگے؟ کیس ختم کردیجئے۔عائشہ لڑائی کیلئے نہیں بنی، عارف کوآزادی چاہئے، ٹھیک ہے وہ آزادرہے۔اپنی زندگی اتنی ہی تھی۔ مجھے سکون والی زندگی ملی، ہم پیار کرتے ہیں عارف سے۔میں خوش ہوں کہ اللہ سے ملوں گی۔لیکن دعاکرتی ہوں کہ دوبارہ انسانوں کی شکل نہ دکھائے۔او پیاری سی ندی، دعا کرتی ہوں کہ یہ مجھے اپنے آپ سمالیں“۔

اس ویڈیو میں عائشہ اپنے والدین سے روتی ہوئی کہہ رہی ہیں کہ اسے ’اب نہیں جینا، بچ گئی تولے جانا، اگرمرگئی تو دفن کردینا۔عائشہ کے والدین نے اسے سمجھانے کی کوشش کی، لیکن عائشہ اپنی زندگی سے اتنی ہارگئی تھی کہ اس نے والدین کی بات نہیں مانی۔اس واقعہ کی جانکاری ملتے ہی والدین پولس کوخبردی۔جس کے بعد انتظامیہ نے ریسکیو ٹیم کی مدد سے اس کی لاش کوندی سے برآمدکی تھی۔

عائشہ کے والد نے بتایاکہ بیٹی نے خودکشی سے پہلے موبائل پرفون کیاتھا۔اس نے بتایاکہ سابرمتی ندی برج پرکھڑی ہے اورمرنے جارہی ہے۔والدنے بتایاکہ ہم نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی۔یہاں تک کہ قرآن کی قسم بھی دی تھی، لیکن عائشہ بس روتی رہی اورکہاکہ عارف مجھے لینے نہیں آرہا۔میں نے کچھ دن پہلے اسے فون کیا تھا۔اس سے یہ بھی کہاتھاکہ تمہارے بنا مرجاؤں گی، تواس نے بولا کہ مرنا ہے تومرجاؤ اورمرنے کا ویڈیو بھیج دینا۔اسی بات سے عائشہ ٹوٹ گئی تھی“۔

احمدآبادمیں رہنے والے اورپیشے سے ٹیلر عائشہ کے والد علی نے بتایاکہ بیٹی کا نکاح2018میں جالور(راجستھان) کے رہنے والے عارف خان سے ہواتھا، لیکن شادی کے بعد سے ہی جہیز کیلئے ہراساں کیا جانے لگا۔شادی کے کچھ مہینے بعدہی عارف جہیز کی مانگ کرتے ہوئے عائشہ کومائیکے چھوڑ گیا۔بعد میں رشتے داروں کوسمجھانے پرلے گیا، لیکن 2019میں پھرسے ہمارے پاس چھوڑ گیا۔ عارف اوراس کے گھر والے ڈیڑھ لاکھ روپے کی مانگ کررہے تھے۔کسی طرح پیسوں کا انتظام کرکے انہیں دے بھی دیئے تھے۔“

بتادیں کہ عائشہ کے خودکشی معاملے میں ریورفرنٹ ویسٹ پولس نے جانچ میں پایا کہ عائشہ نے مرنے سے پہلے ویڈیو کوشوہرکے پاس بھی بھیجاتھا۔شوہراورسسرال والوں پرعائشہ کوخودکشی کیلئے مجبور کرنے کا معاملہ درج کرلیاگیاہے۔وہیں پولس کی ایک ٹیم ملزم شوہرکی گرفتاری کیلئے راجستھان بھیج دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، پولس خاتون کے ذریعے بنائے گئے آخری ویڈیو اورخاتون کے ذریعے والدین سے بات کرنے کے آڈیو(گفتگو) کوقبضے میں لیکر شوہرکے خلاف جانچ شروع کردی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.